پاکستان دنیا میں زیادہ کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر آ گیا

بدھ 18 جون 2014 13:43

فیصل آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18جون 2014ء) پاکستان دنیا میں زیادہ کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے پاکستان ہوزری کی مصنوعات سے 4بلین ڈالرز اور دیگر زرعی وصنعتی مصنوعات سے 13بلین ڈالرز حاصل کررہا ہے ۔ پاکستان میں صنعتی ترقی کی شرح 8فیصد ہے اور موجود ہ حکومت کی صنعت دوست پالیسیوں کے باعث اس میں اگلے سالوں میں مزید اضافہ ہوگا ان خیالات کا اظہار ورکشاپ کے مہمان خصوصی محمد امجد خواجہ چیئرمین پاکستان ہوزری مینو فیکچر اینڈ ایکسپورٹر ایسوسی ایشن نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں صنعتی اداروں اور تعلیمی وتحقیقات اداروں کے درمیان تعاون بڑھانے اور اسے موثر بنانے کے حوالے سے منعقدہ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔

اس ورکشاپ کا اہتمام پاکستان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انفارمیشن سنٹر ،(پاسٹک) پاکستان کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے مشترکہ طورپر کیا ۔

(جاری ہے)

اس ورکشاپ میں زرعی سائنسدانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس ورکشاپ کا مقصد تحقیقاتی اداروں میں ہونے والی نئی نئی ایجادات کو صنعتی اداروں تک پہنچانے کے عمل کو تیز کرنا ہے تاکہ تحقیق کے فوائد عوام تک پہنچ سکیں۔

محمد امجد خواجہ نے بتایا کہ سیالکوٹ پاکستان کے تیار کردہ براذوکافٹ بال برازیل میں جاری موجودہ فٹ بال ورلڈ کپ میں استعمال ہورہے ہیں جو کہ پاکستان کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے ۔انہوں نے ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا کہ ملکی صنعتوں کو درپیش مسائل کے حل ، صنعتی پیداوار اور ایکسپورٹ میں اضافہ کے لیے انجینئرزاور دیگرصنعتی سٹاف کو عملی تربیت کی فراہمی کے لیے شیخوپورہ روڈ پر انفارمیشن اینڈ ٹیکنیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر محمد اکرم شیخ ڈائریکٹر جنرل پاسٹک منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ پاسٹک ملکی صنعتوں، تحقیقی اور تعلیمی اداروں میں روابط کو بڑھانے کے لیے اہم کردار ادا کررہی ہے انہوں نے بتایا کہ ترقی یافتہ صنعتی ممالک اسرائیل ،جاپان ، کوریا اور امریکہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیے اپنے بجٹ کا 70سے 80فیصد حصہ خرچ کررہے ہیں جبکہ پاکستان اس مقصد کے لیے ملکی جی ڈی پی کا1فیصد اور جی این پی کا 2فیصد خرچ کررہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 1960میں پاکستان کی برآمدات جنوبی کوریا سے دوگنا تھیں جب کہ اب جنوبی کوریا کی برآمدات پاکستان سے25گنا بڑھ کر 23.6بلین ڈالر ز ہوگئی ہیں۔ڈاکٹر مخدوم حسین ڈائریکٹر شعبہ گندم ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ورکشاپ زرعی تحقیق کے فروغ اور زراعت سے وابستہ صنعتوں کے مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کپاس ، گندم، کماد، دھان ،مکئی ، سبزیات اور باغات کی پیداوار بڑھانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے اس سلسلے میں مختلف فصلوں کی 444نئی اقسام متعارف کرائی گئی ہیں ان اقسام کی کاشت سے زرعی پیداوار بڑھنے کے ساتھ ساتھ زراعت سے وابستہ صنعتوں کو خام مال کی فراہمی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ڈاکٹر مدثر اسرار چیئرپرسن پاکستان کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ ان کا ادارہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے پالیسی سازی اور اس پر عمل درآمد میں حکومت کی معاونت کرتاہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ زرعی تحقیقی اداروں میں اپلائیڈ ریسرچ کے فروغ سے ملکی ترقی اور خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :