خیبر پختونخوا سے آنے والے عسکریت پسند مارگلہ پہاڑ کے دامن میں واقع سنہارے نامی ایک گاوٴں میں سرایت کرسکتے ہیں،خفیہ اطلاعات کے بعد علاقہ میں چیک پوسٹیں قائم کر دی گئیں،سیکورٹی فورسز کی خصوصی ٹیم نے گشت شروع کر دیا

ہفتہ 21 جون 2014 00:04

خیبر پختونخوا سے آنے والے عسکریت پسند مارگلہ پہاڑ کے دامن میں واقع ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جون۔2014ء) وفاقی دارالحکومت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خطرہ ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا سے آنے والے عسکریت پسند مارگلہ پہاڑ کے دامن میں واقع سنہارے نامی ایک گاوٴں میں سرایت کرسکتے ہیں جس پر اس علاقہ میں چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں اور سیکورٹی فورسز کی ٹیم نے گشت شروع کر دیا ہے۔کیپیٹل پولیس کے ایک اہلکار نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ اس گاوٴں میں اپنا ٹھکانہ بنانے کے بعد یہ عسکریت پسند فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

سیکورٹی ایجنسیوں نے اس پریشانی سے نمٹنے کے لیے مارگلہ پہاڑی کے ذریعے دارالحکومت کو جانے والے راستوں کے تین ایسے مقامات بھی دریافت کیے تھے، جسے خیبر پختونخوا سے آنے والے عسکریت پسندوں کی جانب سے اسلام آباد کے اردگرد ہائی سیکورٹی زون میں خفیہ طور پر داخل ہونے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

مسلح افواج کے نمائندوں کے ساتھ چند اجلاسوں کے بعد پولیس نے ان راستوں پر نگرانی میں اضافہ کردیا ہے۔

اس کے علاوہ مشتبہ افراد بشمول عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے چیک پوسٹس بھی قائم کی گئی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ علیحدہ سے سیکورٹی فورسز کی ایک ٹیم نے ان راستوں پر اپنا گشت بھی شروع کردیا ہے۔واضح رہے کہ سنہارے نامی یہ گاوٴں مارگلہ پہاڑ کے دامن میں اسلام آباد کے سیکٹر ای-11 سے تقریباً پانچ سو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔حال ہی میں یہاں بڑی تعداد میں گھر کرائے پر چڑھائے گئے ہیں لیکن اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر کے حکم کے باوجود مکان مالکان نے پولیس کو کرائے دار کی شناخت کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کیں۔

پولیس کو خطرہ ہے کہ مارگلہ پہاڑ کی دوسری جانب واقع خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور سے اس گاوٴں میں باآسانی داخل ہوسکتے ہیں۔وہ اپنے ساتھ دھماکا خیز مواد اور ہتھیار اس گاوٴں میں لا سکتے ہیں۔ یہ گاوٴں ان کے لیے محفوظ پناہ گاہ ثابت ہوسکتا ہے، جہاں سے وہ دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں، خصوصاً مسلح افواج کی تنصیبات کے ساتھ اپنے دیگر اہداف کو نشانہ بناسکتے ہیں۔اسی طرح ایک اور راستے کا بھی علم ہوا ہے جو گاوٴں اللہ دتّہ کے ذریعے اس پہاڑ تک جاتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے علاقے خان پور ڈیم کی جانب سے اس پہاڑ پر کوئی بھی چڑھ سکتا ہے، اور گولڑہ، میرہ اکو، سرائے خربوزہ اور وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ڈی-12 میں داخل ہوسکتا ہے

متعلقہ عنوان :