سندھ ہائی کورٹ نے ٹڈاپ سکینڈل کے 45 مقدمات میں نامزد ملزم کو گرفتار کرنے سے روک دیا

بدھ 25 جون 2014 20:29

سندھ ہائی کورٹ نے ٹڈاپ سکینڈل کے 45 مقدمات میں نامزد ملزم کو گرفتار کرنے ..

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جون 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے ٹڈاپ اسکینڈل کے 45 مقدمات میں نامزد ملزم کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ درخواست گزار اے ایچ این آر کمپنی کے چارٹرڈ اکاونٹنٹ یونس رضوانی کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس جنید غفار پر مشتمل دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران درخواست گذار کے وکیل حسان صابر نے موقف اختیار کیا تھا کہ ایف آئی اے رولز کے تحت مقدمہ کی تفتیش کے بعد مقدمات قائم کیے جاتے ہیں لیکن ٹڈاپ اسکینڈل میں درخواست گذار کے خلاف تفتیش سے پہلے مقدمات قائم کردیئے گئے ہیں جبکہ حکومت نے 2006 میں اے این ایچ آر کمپنی کا کنٹریکٹ ختم کردیا تھا اور مذکورہ اسکینڈل کمپنی کے کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔

عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ملزم یونس رضوانی کے خلاف اسکینڈل کے حوالے سے تمام مقدمات کو یکجا کیا جائے اور ان کو چالان تصور کیا جائے۔

(جاری ہے)

بدھ کوسماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل سلمان طالب الدین نے عدالت کو بتایا کہ آج کے بعد یونس رضوانی کے خلاف ٹڈاپ اسکینڈل میں کوئی نیا مقدمہ درج نہیں کیا جائے گا۔ ملزم کے خلاف مقدمہ ٹرائل کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

ملزم ٹرائل کورٹ میں پیش ہوجائے تو اسے گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے کے وکیل اسرار احمد نے بتایا کہ ایف آئی اے رولز 38 کے تحت ملزم کے خلاف قائم مقدمات پر تفتیش جاری ہے اور ملزم کے خلاف تمام مقدمات تفتیش کے بعد درج ہوئے ہیں۔ درخواست گذار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹڈاپ اسکینڈل کی انکوائری2011 میں شروع ہوئی اور 2013 میں مقدمات درج ہوئے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزم یونس رضوانی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹادی

متعلقہ عنوان :