میر واعظ کی مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج و پولیس کے طاقت کے وحشیانہ استعمال ،حریت رہنماؤں و کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت، حریت رہنماؤں کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندیوں سے بھارت کے سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی، ارشد احمد شاہ کے قتل کے بعد پورے قصبے کوفوجیوں اورپولیس اہلکاروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ، حریت رہنماء

جمعرات 26 جون 2014 16:07

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جون۔2014ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے لوگوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال اور حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔میر واعظ عمر فاروق نے کل جماعتی حریت کانفرنس کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ حریت رہنماؤں کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندیوں سے بھارت کا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے۔

اجلاس میں مقبوضہ علاقے کی سیاسی صورتحال اور جاری و تحریک آزادی اور تنظیمی امورپر تفصیلی غوروخوص کیا گیا ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ظلم وتشددکی وجہ سے بھارت کے جمہوری ملک ہونے کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی ہے ۔

(جاری ہے)

حریت رہنماؤں نے کہاکہ وہ پر امن اور حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے پر یقین رکھتے ہیں تاہم جس طرح آزادی پسند قیادت کی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں اور نہتے عوام پر طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا جارہا ہے اس سے بھارتی حکمرانوں کی کشمیریوں کے ساتھ دشمنی کھل کر سامنے آگئی ہے ۔

اجلاس میں سوپور قصبے میں گزشتہ کئی روز سے جاری کرفیو اورمقامی لوگوں کو درپیش مشکلات کی شدید مذمت کرتے ہو ئے کہا گیا کہ ایک نوجوان ارشد احمد شاہ کے قتل کے بعد پورے قصبے کوفوجیوں اورپولیس اہلکاروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔