کشمیری13جولائی 1931کے شہداء کے مشن کی تکمیل کے لیے مصروف جدوجہد ہیں ,سیدعلی گیلانی

بدھ 9 جولائی 2014 16:57

سرینگر (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 9جولائی 2014ء)مقبوضہ کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے 13جولائی 1931کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری13جولائی 1931کے شہداء کے مشن کی تکمیل کے لیے مصروف جدوجہد ہیں سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ 13جولائی کے شہداء کا مشن ابھی پورا ہونا باقی ہے اور کشمیریوں کی موجودہ جدوجہد آزادی اْسی کا تسلسل ہے، کشمیریوں کے ساتھ پہلا دھوکہ8 193 میں کیا گیا جب شیخ عبداللہ نے مسلم کانفرنس کو نیشنل کانفرنس میں تبدیل کر دیا تھا۔

بزرگ رہنما نے کہاکہ 47ء میں جب دوقومی نظرئیے کی بنیاد پر پاکستان اور بھارت نام کی دو ریاستیں وجود میں آگئیں تواس وقت کی ناعاقبت اندیش کشمیری قیادت نے تقسیم کے اصول کے برخلاف کشمیر کو بھارت کی جھولی میں ڈال دیا اور لوگوں کی خواہشات اور امنگوں کے بالکل برعکس الحاق کی توثیق کی۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے کہا کہ 1931ء کے شہداء کی قربانیوں کے ساتھ ایک اور بڑا دھوکہ اس وقت کیا گیا جب 75ء میں محاذرائے شماری کو دفن کرکے اندرا عبداللہ ایکارڈ ہوا اور شیخ عبداللہ نے محض اقتدار کے لیے ایک بار پھر نئی دلی کے آگے سرینڈر کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ، مفتی سعید ،فاروق عبداللہ اور دیگر بھارت نواز سیاستدان بھی اگرچہ 13جولائی کوسخت سیکورٹی حصارر میں مزارِ شہداء جاتے ہیں اور شہداء کی قبروں پر گل پاشی کرتے ہیں االبتہ انہوں نے ایک عرصہ قبل ان کی قربانیوں کیساتھ غداری کی تھی۔ بزرگ رہنما نے کہا کہ جن لوگوں نے 13جولائی کے شہدا کے مشن کو زندہ رکھا ہوا ہے اور انکے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے جد وجہد کر رہے ہیں، قابض انتظامیہ انہیں مزار شہداء پر جانے کی اجازت نہیں دیتی۔

سید علی گیلانی نے قابض انتظامیہ کے اوچھے ہتھکنڈوں اور غیر جمہوری طرز عمل کی مذمت کی۔ بزرگ رہنما نے 13جولائی بروز اتوار کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی اپیل کی۔ یاد رہے کہ 13جولائی1931کے دن ڈوگرہ فوجیوں نے سنٹرل جیل سرینگر کے باہر22کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ وہ ایک شہری عبدالقدیر کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پر جیل کے احاطے میں جمع تھے جس نے کشمیریوں کو ڈوگرہ راج کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کیلئے کہا تھا۔