سندھ ہائی کورٹ، پاکستان اسٹیل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سمیت دو افسران کو توہین عدالت کے نوٹسز جار، 24جولائی کو عدالت میں طلب

بدھ 9 جولائی 2014 22:35

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 9جولائی 2014ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس منیب اختر نے پاکستان اسٹیل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سمیت دو افسران کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24جولائی کو عدالت میں طلب کر لیا۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست نمبر3474/14 میں درخواست گزار سلمان علی کی جانب سے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل شمس الدین، خالد احمد ایڈووکیٹ نے عدالت عالیہ میں موقف اختیار کیا کہ سلمان علی کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے 30جون کو نوکری ختم نہ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ،جس کے بعد درخواست گزار نے دفتر جوائن کرنے کی کئی کوششیں کی تاہم پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے عدالتی حکم کے باوجود سلمان علی کی جوائننگ نہیں لی جو کہ براہ راست عدالتی احکامات کی توہین کے زمرے میں آتی ہے ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے عدالتی حکم کی عدم تکمیل دیکھتے ہوئے چیف ایگزیکٹیو آفیسرپاکستان اسٹیل میجر جنرل (ر) ظہیر احمد، قائم مقام پرنسپل ایگزیکٹیو آفیسر ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ ابصار نبی اور ایڈمن افسر محمد حنیف کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سلمان علی گذشتہ 7 سال سے پاکستان اسٹیل میں محکمہ تعلقات عامہ میں کام کر رہے تھے اور اپنی قابلیت و صلاحیت کی بنیاد پر پاکستان اسٹیل کے اہم ترین عہدوں ترجمان پاکستان اسٹیل اور انچارج محکمہ تعلقات عامہ بھی رہے اُنہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انتظامیہ پاکستان اسٹیل نے گذشتہ کئی ماہ سے میرٹ اور قواعد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اُن کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے جونئیر اور غیر قانونی طور پر افسران کو ادارے میں داخل کیا اور دیگر اقدامات کئے ہیں جو کہ آئینی پٹیشن کا جواز بنتے ہیں۔

عدالت نے چیف ایگزیکٹیو آفیسرپاکستان اسٹیل میجر جنرل (ر) ظہیر احمدسمیت دو افسران کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24جولائی کو عدالت طلب کر لیا۔#