محکمہ صحت کے ملازمین کی مسلسل ہڑتال‘ مریض ذلیل وخوار‘حکومت کے سرپر جوں تک نہیں رینگتی

جمعرات 10 جولائی 2014 15:45

میرپور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 10جولائی 2014ء)مرکزی انجمن تاجران میرپور جاوید گروپ کے مرکزی سیکرٹری جنرل شوکت محمود چوہدری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ محکمہ صحت عامہ کے ملازمین کی طرف سے مطالبات منوانے کیلئے دو ماہ سے جاری ہڑتال کی وجہ سے مریض رل رہے ہیں۔ حکومت صحت عامہ کے ذمہ داران کو ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ۔مریضوں کا جو پریشان حال پورے آزاد کشمیر میں مارے مارے پھیر رہے ہیں جو کہ غریب مریضوں اور عوام الناس کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے ۔

محکمہ صحت کے ملازمین کی بات کو سنی ان سنی نہ کیا ان کے جو جائز مطالبات ہیں ان پر بغور جائزہ لے کر محکمہ صحت کی وزارت کو تسلیم کرنا چاہیے ۔ تاکہ سرکاری ہسپتالوں میں جانے والے مریض پریشان ہونے سے بچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ فہمی کرنے کیلئے کچھ ہڑتالی ملازمین کی بات مانی جائے اور کچھ حکومت کو اپنی بات منوانی ہو گی ۔

(جاری ہے)

ہڑتالی ملازمین کو بھی فراخدلی کا ثبوت دیتے ہوئے کچھ لو کچھ دو کی پالیسی پر مذاکرات کرنے چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ جب عوام پریشانی میں مبتلا ہوں تو حکومت وقت کا فرض بنتا ہے کہ وہ عوامی سہولیات کو مد نظر رکھتے ہوئے چھوٹے ملازمین کی بات سنے اور ان کے جائز مطالبات کو تسلیم کرئے ۔ جو مطالبات تسلیم کرنے میں وقت درکار ہو وہ مذاکرات کر کے بعد میں حل کرنے کی یقین دھانی کرائے ۔ جو مطالبات فوری تسلیم کیے جا سکتے ہیں وہ حل کر دئیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت عامہ کے ہڑتالی ملازمین کے نمائندگان ، عہدیداران ، اراکین کو بھی ضد چھوڑ کر عوام الناس کی مشکلات کو مد نظر رکھ کر مذاکرات کرنے چاہیں۔ تاکہ عوام کو جو مشکلات وپریشانی ہے اس کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں دفتروں میں تالے لگ جانے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے صرف گپ شپ کی حد تک کام رکھا ہوا ہے ۔ ان کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں رش بڑھ گیا ہے ۔

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید کو ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے عوام کو خوار ہونے سے بچائیں۔ ہڑتالی ملازمین کے مسائل سنیں جو جائز مسائل ہیں ان پر ہمدردانہ غور فرمائیں ہڑتالی ملازمین کو بھی معاملہ کو سلجھانے کیلئے نرم رویہ اختیار کرتے ہوئے لچک دکھانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہ کی سرکاری ملازمین کی ہڑتال بہت لمبی ہو چکی ہے ۔ خدرا عوام پر ترس کھایا جائے اب ہڑتالی ملازمین بھی انا کا مسئلہ نہ بنائیں۔ حکومت بھی ہڑتال کو ختم کرانے میں پیش رفت کرے ۔