لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی بطور چیئرپرسن یوتھ لون سکیم تعیناتی کیخلاف درخواست میں نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد

پیر 25 اگست 2014 20:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اگست۔2014ء) لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس امیر بھٹی نے وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی بطور چیئرپرسن یوتھ لون سکیم تعیناتی کیخلاف درخواست میں نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی، جسٹس امیر بھٹی نے درخواست جسٹس اعجاز الاحسن کے روبرو سماعت کیلئے پیش کرنے کیلئے فائل واپس چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز فاضل عدالت نے تحریک انصاف کے زبیر نیازی ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت شروع کی تو انکے وکیل شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کو غیرشفاف طریقے سے یوتھ لون سکیم کا چیئرپرسن لگایا گیا ہے جس کا کوئی اخبار اشتہار بھی نہیں دیا گیا، انہوں نے بتایا کہ خواجہ آصف کیس اور انیتا تراب کیس میں سپریم کورٹ یہ واضح کر چکی ہے کہ ایسے تمام عہدوں پر تعیناتیاں کمیشن کے ذریعے کی جائیں گی اور شفاف طریقے سے کی جائیں گی، عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کے دونوں فیصلے تو سرکاری ملازمین سے متعلق ہیں لیکن مریم نواز تو سرکاری ملازم نہیں ہیں، اس نکتے پر آپ کیا کہیں گے جس پر وکیل نے کہا کہ چیئرپرسن یوتھ لون سکیم کی تعیناتی بھی انہیں فیصلوں کے روشنی میں ہونی چاہیے ، عدالت نے قرار دیا کہ چیئرپرسن یوتھ لون سکیم کا عہدہ سیاسی عہدہ ہے، جس کیلئے کوئی قواعد و ضوابط واضح نہیں ہیں، یہ وزیر اعظم کا صوابدیدی اختیار ہے، عدالت نے وکیل سے کہا کہ یوتھ لون سکیم کے قواعد وضوابط اور متعلقہ قوانین لے کر آئیں ورنہ عدالت اس درخواست کو خارج کر دی گی جس پر وکیل نے کہا کہ اسی نوعیت کی ایک درخواست جسٹس اعجاز الاحسن کے روبرو بھی زیر سماعت ہے جس میں نوٹس جاری ہوچکے ہیں لہذا عدالت اس درخواست میں بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس جسٹس اعجاز الاحسن کو ٹرانسفر کر دے، عدالت نے نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست جسٹس اعجاز الاحسن کے روبرو سماعت کیلئے پیش کرنے کیلئے درخواست واپس چیف جسٹس کو بھجوا دی۔