یکسو قوم کی تعمیر کیلئے یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے ،عبدالرشید ترابی

ہفتہ 30 اگست 2014 12:57

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30اگست۔2014ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ یکسو قوم کی تعمیر کیلئے یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے،پاکستان میں سیاسی بحران دین اور اللہ سے کیے ہوئے عہد سے بے وفائی کا نتیجہ ہے جن مقاصد کیلئے یہ ملک حاصل کیا گیا تھا اس کی طرف رجوع نہ کیا گیا تو یہ مسائل در مسائل میں پھنستا چلا جائے گا،نظام تعلیم کو جدید اور قدیم کے دائروں سے نکال کر عصری تقاضوں کے مطابق یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے تا کہ قوم کی درست سمت تعمیر کی جا سکے،دینی اداروں نے نا مساعد حالات میں بھی دین کیلئے بے مثال خدمات سر انجام دی ہیں جماعت اسلامی فرقہ واریت اور مسلکی دائروں سے بالا تر ہو کر دین کی خدمت سر انجام دے رہی ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے دعوة ماڈل کالج کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پرنائب امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر شیخ عقیل الرحمن ایڈووکیٹ، امیر جماعت اسلامی ضلع مظفرآباد سید نذیر حسین شاہ،قاضی شاہد حمید ایڈووکیٹ سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہاکہ اسلام کے لیے حاصل کی گئی ریاست کی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ دینی اداروں کی بھی دل کھول کر مدد کرے قومی بجٹ میں قرآن کی تعلیم کے لیے بجٹ مختص کرے،انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی استعمار دینی اداروں کے خلاف بھرپور مہم چلا رہا ہے اس مہم کا جواب دینے کے لیے ضروری ہے کہ معاشرے کے افراد دینی اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تا کہ قرآن کی تعلیم کا سلسلہ بند نہ ہونے پائے یہ ہمارا دینی فریضہ ہے ،انہوں نے کہا کہ مجاہد ملت قاضی حسین احمد  نے امت کے اتحاد اور یکجہتی کے لیے ملی یکجہتی کونسل کا پلیٹ فارم فراہم کیا ہے اس پلیٹ فارم کو موثر بناتے ہوئے باہم اتحاد اور یکجہتی پیدا کی جائے تا کہ دین کے ابلاغ کے لیے مل کر جدوجہد کی جا سکے،انہوں نے کہا کہ اسلام کے ابلاغ اور نظریاتی فضا بنانے کے لیے ضروری ہے کہ زمام کار بھی اسلامی اور نظریاتی لوگوں کے ہاتھ میں ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ دنیا کے سارے نظام فیل ہو چکے ہیں اسلام کا نظام عدل ہی وہ واحد نظام ہے جو دنیا کو مایوسی سے نکال سکتا ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب مل کر اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کریں،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اول روز سے فریضہ اقامت دین یعنی اسلامی نظام حکومت کے قیام کی جدوجہد کر رہی ہے تا کہ جن مقاصد کے لیے یہ مملکت حاصل کی گئی تھی وہ پورے ہوں،انہوں نے کہا کہ آج جن مسائل سے ہم دوچار ہیں اور جن بحرانوں سے ہم گزر رہے ہیں وہ سب کے سب دین سے بے وفائی اور اللہ سے کیے ہوئے عہد سے بے وفائی کرنے کے نتیجے میں پیدا ہوئے ہیں آج بھی وقت ہے کہ پوری قوم اجتماعی طور پر توبہ کر کے اللہ کی طرف رجوع کرے تا کہ اللہ کی رحمت نازل ہو اور قوم عذاب سے نجات حاصل کر سکے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی قیادت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی اللہ کی طرف رجوع کرے اور جن مقاصد کے لیے ملک حاصل کیا گیا تھا اس عہد کی تجدید کرے۔

متعلقہ عنوان :