جدید عمارات کے چھتیں ٹپکتی رہی ہیں جبکہ گرلز ہوسٹل کی عمارت تو پرانی تعمیر شدہ ہے

جمعرات 11 ستمبر 2014 17:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء) صوبائی دارالحکومت میں ہونے والی حالیہ طوفانی بارشوں کے تسلسل سے پورا شہر پانی میں ڈوبا رہاہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ فاطمہ جناح میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل میں بھی بارش کا پانی کھڑا رہا ہے اور طالبات کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا تھا لیکن اس بات میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ طالبات پانی میں گھری رہی ہیں اور انہیں کالج پہنچنے کیلئے کرایہ کی گاڑیاں استعمال کرنے پڑی ہیں۔

یہ بات سرگنگا رام ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عمر فاروق نیازی نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء سے گفتگو کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ طوفانی بارشوں کے تسلسل سے جدید عمارات کے چھتیں ٹپکتی رہی ہیں جبکہ گرلز ہوسٹل کی عمارت تو پرانی تعمیر شدہ ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اور ہاؤس آفیسرز ہوسٹل” ڈریم لینڈ ہوسٹل “کی انچارج ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر لبنی فرین نے بتایا کہ بارشوں کی وجہ سے ہوسٹل کی چھتیں ٹپکتی رہی ہیں جس سے ڈاکٹر سٹاف کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان کو عارضی سہولت فراہم کرنے کیلئے کانفرنس ہال میں جگہ فراہم کر دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بارش پانی سے سارا شہر ڈوبا رہا ہے۔ لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہو گیا تھا۔ شہر میں درجنوں مکانات کی چھتیں گرنے کے باعث سینکڑوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی عمارت میں پانی بھر جانے کی صورت میں سب سے پہلے حفظ ما تقدم کے اصول کے پیش نظر برقی رو بند کر دی جاتی ہے تا کہ پانی میں بجلی کا کرنٹ دوڑنے کی صورت میں انسانی جان کے نقصان سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ گرلز ہوسٹل اور ڈریم لینڈ ہوسٹلز میں جمع ہونے والے پانی کو فوری نکال دیا گیا تھا اس وقت تمام کام معمول کے مطابق ہو رہے ہیں۔