پنجگراں تھانہ کی حدود میں دوشیزہ کی گولیوں سے چھلنی‘لاش کے ورثاء کا سراغ نہ ملنا سوالیہ نشان ہے‘چوہدری صبور احمد

اتوار 12 اکتوبر 2014 14:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔2 1اکتوبر 2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے رہنما چوہدری صبور احمد نے کہا ہے کہ پنجگراں تھانہ کی حدود میں دوشیزہ کی گولیوں سے چھلنی نعش کے ورثاء کا سراغ نہ ملنا سوالیہ نشان ہے اور تاحال اندھے قتل کا سراغ نہ لگنا متعلقہ اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ آزادکشمیر بھر میں ماڈل تھانوں کا قیام تو عمل پذیر ہو چکا مگر ایک انسانی جان جو کئی روز سے امانتاً زمین کے سپرد کردی گئی۔

عوام الناس میں شدید سراسمیگی اور چہ مگوئیاں جاری ہیں۔ حکومت‘ چیف جسٹس‘ چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس نوٹس لیں ۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ جدید دور میں بھی پوسٹمارٹم ہونے کے باوجود ورثاء نہ مل سکے۔ وادی نیلم میں آنیوالے سیاحوں کے نامکمل ریکارڈ اور بڑی برادریوں کے درمیان ہونیوالے اختلافات کا شکار اس سے پہلے بھی کئی حادثات جنم لے چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نادرا سے ریکارڈ چیک کر کے ورثاء تک پہنچا جائے‘ انہوں نے کہا پنجگراں کا علاقہ لائن آف کنٹرول کے قریب ہے یہاں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں۔ پولیس کا فرض ہے کہ وہ فی الفور اس معاملہ کو اہم نوعیت کا تصور کرتے ہوئے اصل حقائق تک پہنچے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سے خوف و حراس کا سماں ہے۔ انتظامیہ اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائے اور اس سلسلہ میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تاکہ فی الفورتحقیقات مکمل ہوسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ امن کے اس خطہ میں ایسے واقعات کا رونما ہونا ادارہ تحفظ حقوق نسواں کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے۔ وادی نیلم و جہلم انتہائی پرامن علاقے تھے جن کو سیاحت کی آڑ میں معاشرتی جرائم پیشہ افراد کیلئے کھول دینا اور بغیر ان کا ڈیٹا انٹری کیئے آزادکشمیر کے انٹری پوائنٹس سے گزر آنا بھی آزادکشمیر بھر اور آنیوالے وقتوں کیلئے انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ حکام نوٹس لیں تاکہ معاملہ جلد از جلد حل ہونے کیساتھ ساتھ ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے اور آئندہ کیلئے کوئی بھی ایسا گھناؤنا فعل نہ کرسکے۔

متعلقہ عنوان :