حکومت خود تبدیلی لانا چاہتی ہے یا نہیں اس کے بعد عدالت فیصلہ سنائے گی ‘ ہائیکورٹ کی مریم نواز کو چیئرپرسن یوتھ لون سکیم سے ہٹانے کیلئے دو روز کی مہلت

منگل 11 نومبر 2014 22:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11نومبر 2014ء ) لاہورہائیکورٹ نے وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی یوتھ لون اسکیم میں بطور چیئرپرسن تقرر ی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو وزیراعظم کی وطن واپسی پر جمعہ کو سنایا جائیگا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔سماعت کے دوران فاضل عدالت نے ڈپٹی اٹارنی سے سوال کیا کہ کیا یہ عہدہ خاندانی افراد میں ہی رہنا ضروری ہے جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ چیئر پرسن فوکل پرسن ہیں اور یہ کوئی اختیار نہیں۔

اس موقع پر جسٹس منصور نے ریمارکس دیئے کہ تو کیا میں اپنے باورچی کو فوکل پرسن قرار دے کر عہدے پر لگا سکتا ہوں، کل وزیراعظم کسی ان پڑھ شخص کو اس عہدے پر تعینات کردیں تو کیا ہوگا۔

(جاری ہے)

دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تاہم سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ وزیراعظم ملک سے باہر ہیں اور و ہی چیف ایگزیکٹو ہیں اس لئے چیئر پرسن یوتھ لون اسکیم کو ہٹانے یا نہ ہٹانے کا فیصلہ کریں گے اس لئے وزیراعظم کے آنے تک کچھ مہلت دی جائے جس پر عدالت نے جمعہ تک مہلت دیتے ہوئے حکم دیا کہ اگر وزیراعظم مریم نواز کو ہٹاکر کسی نئے شخص کو لگائیں گے تو اس کا بھی طریق کار عدالت کو بتایا جائے۔

قبل ازیں فاضل عدالت نے سماعت دوپہر تین بجے تک ملتوی کرتے ہوئے مریم نوازکی تعلیمی اسناد بھی طلب کی تھی۔ درخواست گزار پی ٹی آئی رہنمازبیر نیازی نے موقف اختیارکیا کہ وفاقی حکومت نے مریم نواز کو میرٹ کے برعکس سیاسی بنیادوں پر تعینات کیا۔عدالت نے مریم نواز کو عہدے سے ہٹانے کیلئے تین بجے تک مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وفاق بتائے چیئرپرسن کو ازخود تبدیل کرے گا یا عدالت فیصلہ کرے۔

دوبارہ سماعت پر سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ وزیراعظم ملک سے باہر ہیں،بات نہیں ہو سکی۔ دو دن کی مہلت دی جائے۔ عدالت نے جمعے تک کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے مریم نواز کوہٹا کر جس کو مرضی تعینات کریں لیکن طریق کار پیش کرنا ہوگا۔ آئندہ سماعت پر عدالت کو بتایا جائے کیا حکومت خود تبدیلی لاناچاہتی ہے یا نہیں اس کے بعد عدالت فیصلہ سنائے گی۔

متعلقہ عنوان :