سندھ اسمبلی ، صحت کے شعبے سے متعلق پانچ اہم بلز کی منظوری ، ان بلز کے تحت نہ صرف صوبے میں ایلوپیتھک سسٹم کو ریگولیٹ کیا جائیگا

بدھ 19 نومبر 2014 20:10

کراچی ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء ) سندھ اسمبلی نے بدھ کو صحت کے شعبے سے متعلق پانچ اہم بلز کی منظوری دے دی ۔ ان بلز کے تحت نہ صرف صوبے میں ایلوپیتھک سسٹم کو ریگولیٹ کیا جائے گا بلکہ صوبے میں فزیو تھراپی کونسل ، فارمیسی کونسل اور نرسنگ کونسل جیسے ادارے بھی تشکیل دیئے جائیں گے جبکہ میڈیکل کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم کے لیے سندھ اپنا پوسٹ گریجویٹ کالج آف میڈیکل سائنسز بھی قائم کرے گا ۔

18 ویں آئینی ترمیم کے ذریعہ صحت کے امور صوبوں کو منتقل ہونے کے بعد سندھ اسمبلی نے صحت کے شعبے میں تیزی سے قانون سازی کی ہے ۔ گذشتہ ہفتے بھی صحت کے شعبے سے متعلق تین بلز منظور کیے گئے تھے ۔ بدھ کو سندھ اسمبلی نے سب سے پہلے ” سندھ ایلوپیتھک سسٹم ( ناجائز استعمال کے تدارک ) کا بل 2014ء “ اتفاق رائے سے منظور کر لیا ، جس کے تحت رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنرز کے سوا کوئی بھی دوسرا شخص نہ تو سرجیکل آپریشنز کر سکے گا اور نہ ہی بعض دوائیں تجویز کر سکے گا ۔

(جاری ہے)

اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ایک ماہ کی قید یا ایک اکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گی ۔ وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے اس بل کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد صحت سے متعلق امور صوبوں کو منتقل ہو گئے ہیں لہذا ہم اپنے صوبے میں ایلو پیتھک کے غیر مجاز استعمال کو روکنے کے لیے یہ قانون بنا رہے ہیں ۔

مذکورہ قانون کے تحت رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنز کے سوا ایلو پیتھک ، ہومیو پیتھک ، آریوویدک یا طب کے کسی سسٹم میں پریکٹس کرنے والا کوئی بھی شخص لفظ ” ڈاکٹر “ استعمال نہیں کر سکتا ۔ رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنز کے سوا کوئی دوسرا شخص سرجیکل آپریشنز بھی نہیں کر سکتا اور اینٹی بائیوٹک یا خطرناک دوائیں تجویز نہیں کر سکتا ۔ اگر کسی شخص کے پاس پاکستان یا بیرون ملک کی کسی تشلیم شدہ یونیورسٹی یا انسٹی ٹیوشن کی میڈیکل ڈگری یا ڈپلومہ نہیں ہے تو وہ میڈیکل پریکٹس کے لیے کوئی دوسری ڈگری یا ڈپلومہ استعمال نہیں کر سکتا ۔

قانون کے تحت کوئی شخص اس وقت تک یونانی ، آریوویدک ، ہومیوپیتھک اور بائیو کیمسٹ سسٹم کی دوائیں فروخت نہیں کر سکتا ، جب تک دواوٴں پر مناسب لیبل نہ ہوں ۔ سندھ اسمبلی نے صوبے میں فزیو تھراپی کونسل کے قیام کے لیے بھی ایک بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا ۔ یہ قانون ” سندھ فزیو تھراپی کونسل ایکٹ 2014ء “ کہلائے گا ۔ اس قانون کے تحت صوبے میں فزیو تھراپی کے لیے تعلیمی قابلیت کو تسلیم کیا جائے ۔

فزیو تھراپی کے پیشے ، فزیو تھراپی کی تعلیم اور فزیو تھراپی کے اداروں کو ریگولیٹ کیا جائے گا اور صوبے کی سطح پر سندھ فارمیسی کونسل قائم کی جائے گی ۔ سندھ اسمبلی نے سندھ نرسنگ کونسل کے قیام کے لیے بھی بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا ۔ یہ قانون ” سندھ نرسنگ کونسل ایکٹ 2014 ء “ کہلائے گا ۔ نرسنگ کونسل صوبے میں نرسز ، مڈواؤز اور ہیلتھ وزیٹرز سے متعلق امور کو ریگولیٹ کرے گی ۔ سندھ اسمبلی نے پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سائنسز سندھ کے قیام کے لیے بھی بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا ۔ کالج کی ایک 16 رکنی کونسل بھی قائم کی جائے گی ، جو کالج کے امور کو چلائے گی ۔ پہلی کونسل حکومت چار سال کے لیے قائم کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :