Live Updates

قوم تیار ہے جیسے ہی کال دوں گا پورا پاکستان جام ہوجائے گا، نوازشریف سن لیں انصاف لیے بغیر ہمارا دھرنا نہیں اٹھے گا ، دھرنوں کے پیچھے فوج نہیں ہے، حکمران ہماری فوج کو بدنام کررہے ہیں، حکومت نے فوج کے آنے سے خوف سے ہمیں آرمی چیف سے ملنے کا کہا تھا،اتنی قربانیاں اس لیے نہیں دیں کہ ملک میں مارشل لا لگ جائے،عوام فیصلہ کرچکے‘ نواز شریف کے دن گنے جاچکے ہیں‘ نواز‘ زرداری کیلئے بڑا بلا آرہا ہے ‘ پی ٹی آئی کے جلوسوں کو روکنے کیلئے سڑکوں پرمولانا ڈیزل پھینکا گیا‘ محمود اچکزئی کو الیکشن فراڈ میں سب سے زیادہ فائدہ ہوا‘ پلان ڈی فیل ہوا تو پلان ای لائیں گے،

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کاآزادی دھرنے سے خطاب اور ٹی وی انٹرویو

پیر 1 دسمبر 2014 23:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ یکم دسمبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ ہم پاکستان اور شہروں کو بند نہیں کرنا چاہتے لیکن اب قوم تیار بیٹھی ہیں جب کال دوں گا تو پورا پاکستان جام ہوجائے گا اور سب کو پتا چل جائے گا کہ شہر اور ملک کس طرح بند ہوتے ہیں، انصاف لیے بغیر ہمارا دھرنا نہیں اٹھے گا اور نوازشریف سن لیں ہمارا برگر کراوٴڈ انصاف لے کر رہے گا،حکمران بادشاہ بن کر بیٹھے ہیں اور قوم کے حق ماررہے ہیں، دھرنوں کے پیچھے فوج نہیں ہے، حکمران ہماری فوج کو بدنام کررہے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں ملک میں مارشل لا چاہتاہوں کیا میں نے اتنی قربانیاں اس لیے دی ہیں کہ ملک میں مارشل لا لگ جائے،حکومت نے فوج کے اقتدار میں آنے سے خوف سے ہمیں آرمی چیف سے ملنے کا کہا تھا ،عوام فیصلہ کرچکے‘ نواز شریف کے دن گنے جاچکے ہیں‘ نواز‘ زرداری کیلئے بڑا بلا آرہا ہے ، دونوں سے بڑے کرپٹ ہیں‘ حکمران فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘ ہمارے خوف سے (ن) لیگ کو مزدور یاد آگئے‘ پی ٹی آئی کے جلوسوں کو روکنے کیلئے سڑکوں پرمولانا ڈیزل پھینکا گیا‘ محمود اچکزئی کو الیکشن فراڈ میں سب سے زیادہ فائدہ ہوا‘ پلان ڈی فیل ہوا تو پلان ای لائیں گے۔

(جاری ہے)

پیر کو ڈی چوک میں آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب اور نجی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں عمران خان نے کہا کہ انصاف لیے بغیر ہمارا دھرنا نہیں اٹھے گا اور نوازشریف سن لیں ہمارا برگر کراوٴڈ انصاف لے کر رہے گا، لوگ حکمرانوں سے تنگ ہیں اگر کل ہی کہتا تو تمام سرکاری عمارتوں کا گھیراوٴ ہوجاتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور شہر کو بند کرنا نہیں چاہتے میں صرف شہر شہر جاوٴں گا اور عوام خود نکل کر شہر بند کریں گے کیونکہ قوم اب تیار بیٹھی ہے جب کال دوں گا تو پورا پاکستان رک جائے جس سے سب کو پتا چلے گا کہ ملک اور شہر کس طرح بند ہوتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم صرف انصاف کیلئے سب کررہے ہیں اور جرم کی تفتیش چاہتے ہیں اگر اس وقت نہ نکلے تو عوام سے ان کا ووٹ کا بنیادی حق بھی چھن جائے گا، حکمران بادشاہ بن کر بیٹھے ہیں اور قوم کے حق ماررہے ہیں، قوم کے پاس تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف سمیت کچھ بھی نہیں ہے، حکمرانوں کے پیسے باہر پڑے ہیں اور یہ لوگ ٹیکس بھی ادا نہیں کرتے، پارلیمنٹ کا کام عوام کے حقوق کی حفاظت کرنا ہے لیکن وہاں بھی سب نے مک مکا کرکے اآپس میں بندر بانٹ کررکھی ہے اور کوئی کسی کو نہیں پکڑے گا۔

انہوں نے کہا یہ جنگ میری نہیں بلکہ قوم کے حقوق کی ہے، میرے پاس صوبے کی حکومت ہے چاہوں تو اآصف زرداری کی طرح بادشاہوں جیسی زندگی گزار سکتا ہوں لیکن ہم ایک فیصلہ کن جنگ لڑرہے ہیں جس کے نتیجے میں یا تو اسٹیٹس کو رہے گا یا پھر نیا پاکستان بن جائے گا۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ ایک جہاد ہے جس میں قربانی دینا پڑتی ہے کیونکہ اآزادی گھر بیٹھ کر نہیں ملتی، احتجاج کے نتیجے میں مزدور کو ایک دن کی مزدوری نہ ملنا چھوٹی قربانی ہے لیکن اگر اس سے ملک ٹھیک ہوگیا تو ہم سب کہاں سے کہاں جاسکتے ہیں، اآج قوم ویسے ہی حکمرانوں کی وجہ سے مررہی ہے (ن) لیگ کو غریب کا کوئی خیال نہیں وہ صرف میٹرو میں مصروف ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اآصف زرداری کا اربوں روپیہ باہر پڑا ہے لیکن نوازشریف کبھی بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے کیونکہ اآصف زرداری کو بھی نوازشریف کے تمام اکاوٴنٹس کا پتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ دھرنوں کے پیچھے فوج نہیں ہے، حکمران ہماری فوج کو بدنام کررہے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں ملک میں مارشل لا چاہتاہوں کیا میں نے اتنی قربانیاں اس لیے دی ہیں کہ ملک میں مارشل لا لگ جائے، پہلے دن ہی بتا چکا تھا کہ انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر نکلیں گے کیونکہ شفاف الیکشن جمہوریت کی بنیاد ہیں اور ہم وہی مانگ رہے ہیں اور یہ ہمارا جائز حق ہے، ہم جرم کی تفتیش چاہتے ہیں جس کے لیے حکومت کوئی کمیشن نہیں بنا رہی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے سول نافرمانی کی تحریک میں صرف بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا کہا جس کے بعد میری بجلی کاٹ گئی، حکومت کے 580 ارب روپے بجلی کے بل میں واجب الادا ہیں جس کا مطلب ہے کہ لوگ بل نہیں دے رہے، اب ہم پلان ڈی میں مکمل سول نافرمانی کا بھی اعلان کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور کو (ن) لیگ کا شہر کہنا غلط ہے، (ن) لیگ اآدھا مینار پاکستان بھر کر دکھا دے وہاں گو نواز گو ہوجائے گا۔

چیرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ جنرل راحیل شریف سے ہمیں حکومت نے ہی ملنے کا کہا تھا کیونکہ حکومت ڈری ہوئی تھی اور اس کے ذہن میں تھا کہ فوج اآجائے گی اس لیے یہ لوگ مذاکرات کی میز پر اآئے، مذاکرات کے دوران تحریری معاہدا ہوا تھا کہ سپریم کورٹ کا جوڈیشل کمیشن اور اس کے نیچے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنے گی جس میں اآئی ایس آئی اور ایم آئی سمیت باقی ادارے بھی شامل ہوں گے جبکہ دھاندلی کا فیصلہ 4 سے 6 ہفتے میں ہوگا، اور اگر دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو ہم اپنا دھرنا ختم کردیں گے لیکن حکومت نے نوازشریف کے استعفیٰ کے بغیر دھرنا ختم کرنے کا کہا جس پر انکار کیا کیونکہ اگر دھرنا ختم ہوجاتا تو حکومت کے اوپر سے دباوٴ بھی ختم ہوجاتا اور نوازشریف مکر جاتے۔

عمران خان نے کہا کہ مذاکرات جہاں ختم ہوئے تھے وہیں سے شروع ہونے چاہئیں، نوازشریف بے شک استعفیٰ نہ دیں لیکن دھرنا ختم نہیں کریں گے کیونکہ الیکشن میں دھاندلی جرم ہے اور جب تک مجرم نہ پکڑا جائے تب تک جرم ختم نہیں ہوگا، افغانستان میں جب 70 لاکھ ووٹ گنے جاسکتے ہیں تو پھر ہمارے یہاں چار حلقے کیوں نہیں کھل سکتے، حکومت ڈری ہوئی ہے اگر حلقے کھل گئے تو ان کی اصلیت سامنے اآجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان لوگوں نے ہماری بات نہ مانی تو ان کے لیے حکومت کرنا مشکل ہوجائے، ہم کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، اگر اآج کھڑے نہ ہوئے تو یہ لوگ باریاں لیتے رہیں گے اور ہم ان کی غلامی کرتے رہیں گے۔چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اب بات مزید بڑھے گی، عوام سڑکوں پر نکلیں گے تو حکومت کو معاشی نقصان ہوگا، ایک وقت اآئے گا کہ جب لوگ ان سے پوچھیں گے کہ ہم انصاف کے علاوہ اور کیا مانگ رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ سب جدوجہد وزیراعظم بننے کے لیے نہیں کررہا ہم ایک شفاف الیکشن چاہتے ہیں، اگر حکومت نے ووٹ سے نہیں اآنا تو عوام کی اہمیت ختم ہوجائے گی کیونکہ عوام کے پاس صرف ایک ہی طاقت ہے، ہم صرف پاکستان کے مستقبل کی جنگ لڑرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم لاہور کو مکمل جام کریں گے، عوام ہمارے ساتھ ہیں مجھے اآصف زرداری جیسے سیاسی لوگوں کی ضرورت نہیں، ایسی سیاست میں تنہا ہی رہنا چاہتا ہوں جو اسٹیٹس کو کو بچانا چاہتی ہے۔

آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے 30 نومبر کے جلسے میں شرکت کرنے والوں کو روکنے کیلئے مولانا ڈیزل کی ڈیوٹی لگائی تھی جس نے سڑکوں پر ڈیزل پھینک کر ہمارے قافلوں کو روکنے کی کوشش کی اس کے باوجود کارکن جلسہ گاہ تک پہنچے اور میرے خطاب ختم ہونے کے بعد تک قافلے آرہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم نے پلان سی کا اعلان کیا ہے۔

حکمرانوں کو جلد پتہ چل جائے گا کہ شہروں کو کیسے بند کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ شکر ہے نواز شریف کو ہمارے خوف سے مزدوروں کی فکر آگئی اور حویلیاں میں شلجم‘ ٹماٹر اور آلو بھی یاد آگئے۔ نواز شریف یاد رکھیں یہاں اصل اپوزیشن بیٹھی ہے۔ آپ نے ڈیزل کی قیمتیں تو کم کیں لیکن عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مطابق کم نہیں کیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف سمجھ رہے تھے کہ ہم تھک جائیں گے لیکن اس غلط فہمی میں نہ رہیں‘ ہم انصاف لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ اب حکمران فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ادھر سے میزائل پھینک رہا ہیں اور نواز شریف بزنس کیلئے اپنے بیٹے کو بھارت لے کر جاتے ہیں‘ لگتا ہے امریکہ نے تھپکی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب مجھے جاگی ہوئی قوم نظر آرہی ہے۔ نواز شریف کے دن گنے جاچکے ہیں۔ ملک میں بیروزگاروں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں اور بچے اب حکمرانوں سے زیادہ عقلمند ہوگئے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ اگر اب حقوق کیلئے کھڑے نہ ہوئے تو کبھی بھی حق نہیں مل سکے گا۔ عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری نے مجھے بھیڑیا کہا ہے اب عوام فیصلہ کرچکے ہیں کہ کون بھیڑیا ہے۔ اب نواز اور زرداری کیلئے بڑا بلا آرہا ہے۔ دونوں ملک کے کرپٹ ترین انسان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء کے عام انتخابات میں 70 لاکھ اضافی بیلٹ پیپر چھاپے گئے اور اس الیکشن فراڈ میں سب سے زیادہ فائدہ محمود خان اچکزئی نے اتھایا جس کا پورا خاندان اچھے عہدوں پر بیٹھ گیا ہے۔ اب ہم انصاف لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات