اوکاڑہ،سال2015کا پہلا قتل،رہا ہو کر آنے والے ملزم نے ساس کو گلے میں پھندا دیکر موت کے گھاٹ اتار دیا

جمعرات 1 جنوری 2015 22:58

اوکاڑہ،سال2015کا پہلا قتل،رہا ہو کر آنے والے ملزم نے ساس کو گلے میں پھندا ..

اوکاڑہ(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء ) اوکاڑہ میں سال2015کا پہلا قتل۔جیل سے رہا ہو کر آنے والے ملزم نے ساس کو گلے میں کپڑا سے پھندا دیکر موت کے گھاٹ اتار دیا۔قتل کی واردات رات بارہ بجکر ایک منٹ پر ہوئی جب سال بدل رہا تھا۔تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ ضلع میں گزشتہ شب رات بارہ بجکر ایک منٹ پر عورت کے قتل نے نئے سال کا آغاز قتل کی واردات سے ہوا۔

اوکاڑہ کے نواحی قصبہ موضع تاتار کے رہائشی علی شیر کی ہمشیرہ صغریٰ بی بی کی شادی اکبر عرف اکو سے ہوئی جو ایف آئی آر کے مطابق جرائم پیشہ تھا۔ملزم اکبر جیل میں تھا اس نے وہاں سے دھمکی دی کہ وہ رہا ہو کر اپنی اہلیہ صغریٰ بی بی کو قتل کر دے گا۔اس خوف سے علی شیر نے اپنی ہمشیرہ صغریٰ بی بی کو اپنی خالہ کے گھر بھجوا دیا۔

(جاری ہے)

دو روز قبل اکبر عرف اکو جیل سے رہا ہو ا۔

وہ اپنے ساتھیوں اصغر اور روٴف وغیرہ کے ہمراہ مسلح ہو کر اپنے سسرال کے گھر رات بار بجے آیا اور اپنی اہلیہ صغریٰ بی بی کے متعلق پوچھا۔اسکی ساس شریفاں بی بی نے بتایا کہ وہ رشتہ داروں سے ملنے گئی ہے۔جس پر ملزم اکبر عرف اکو مشتعل ہو گیا اس نے اپنے گلے میں ڈالے ہوئے کپڑے(صافہ) کو اپنی ساس شریفاں بی بی کے گلے میں ڈالا اور ساتھیوں کے ہمراہ پھندا دیکر اسے قتل کر دیا۔تھانہ چوچک پولیس نے مقتولہ کے بیٹے علی شیر کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا جو سال2015کا اوکاڑہ کا قتل کا پہلا مقدمہ ہے۔

متعلقہ عنوان :