بھارتی پولیس نے راجستھان میں زیر تعلیم 10کشمیری طلباء کو گرفتارکرلیا،

ہوسٹل میں طلباء نئے سال 2015کے حوالے سے جشن منارہے تھے،تلخ کلامی اورہاتھا پائی پر طلباء کو حرا ست میں لیا گیا

جمعہ 2 جنوری 2015 14:46

بھارتی پولیس نے راجستھان میں زیر تعلیم 10کشمیری طلباء کو گرفتارکرلیا،

راجستھان(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 2جنوری2015ء) بھارتی ریاست راجستھان کی نمزیونیورسٹی میں پر تشدد مظاہروں کے بعد بھارتی پولیس نے کم از کم 10کشمیری طلبہ کو بلاوجہ گرفتار کر لیا ہے۔ میڈیا رپو رٹ کے مطابق نئے سال کی آمدکے جشن کے موقع پریونیورسٹی کے طلباء اور انتظامیہ کے درمیان اس وقت تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی جب انتظامیہ نے طلبہ کو یونیورسٹی ہوسٹل جانے کی اجازت نہیں دی۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی کے ہوسٹل میں طلباء نئے سال 2015کے حوالے سے جشن منارہے تھے کہ انتظامیہ نے ہوسٹل کے اے اور بی بلاک پر پابندی عائد کی جس پر طلبہ نے شدید اعتراض کیا اور اس دوران طلبہ اور یونیورسٹی کے سیکورٹی کے عملے کے درمیان تلخ کلامی اورہاتھا پائی ہوئی،جس کے بعد انتظامیہ نے پولیس کو بلا لیا ،جس نے کم سے کم دس کشمیری طلبہ کو بلا جواز طورپر گرفتار کر لیا اگرچہ وہ اس معاملے میں ملوث بھی نہیں تھے۔

(جاری ہے)

طلبا ء کا کہنا تھا کہ صورتحال اس وقت کشیدہ ہوئی جب سیکورٹی اہلکاروں نے طلبہ کوزدو کوب کیا جس سے ایک طالب علم کی ٹانگ ٹوٹ گئی ۔طالب علم کے زخمی ہونے کے بعد تمام طلبہ نے زبردست احتجاج کیا ۔ پولیس نے یونیورسٹی میں داخل ہو کر مختلف کمروں سے کم سے کم دس کشمیری طلباء سمیت دیگر طالب علموں کو گرفتار کر لیا ۔ کشمیری طلباء نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ اگرچہ اس سارے معاملے سے انکا کوئی تعلق نہیں تھا تاہم پھر بھی ان کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ تشدد میں ملوث مقامی طالبعلوں کو آزاد چھوڑ دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ انہوں نے اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرانے اور اس میں ملوث افراد کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ۔اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی میں زیر تعلیم متعدد کشمیری طالب علموں کو ہراساں کیا گیا جس کے بعد انہوں نے ہوسٹل چھوڑ دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :