وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے طویل مدتی منصوبوں کے نمایاں خدو خال کا جائزہ لیا گیا،

بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ اس کی تقسیم کے نظام کو بھی بہتر بنایا جانا چاہیے ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،سمٹ کمیٹی کا اجلاس پیر کو دوبارہ طلب کرنے کی ہدایت ، سفارشات کابینہ کمیٹی برائے توانا کے اجلاس میں وزیر اعظم کو پیش کی جائینگی

جمعہ 2 جنوری 2015 21:48

وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس   بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے طویل مدتی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2 جنوری۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ اس کی تقسیم کے نظام کو بھی بہتر بنایا جانا چاہیے ۔ جمعہ کو ملک میں توانائی کی قلت پر قابو پانے کیلئے شروع کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔

وفاقی وزیر برائے پانی وبجلی خواجہ محمد آصف اور وفاقی وزیر برائے پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں ملک میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے وزارت پانی وبجلی کے مختصر اور طویل مدتی منصوبوں کے نمایاں خدو خال کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر حیسکو اور سیسکو کے تحت گیس سے ایک ایک ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار کے فوری نوعیت کے دو منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ طویل المدتی پالیسی کے طور پر 2017ء تک 3600 میگا واٹ ایل این جی ، پاور پلانٹس ، حویلی بہادر جنگ، بلو کی اور شاہدرہ کے قریب بھکی کے مقام پر قائم کئے جائیں گے۔ ان مختصر اور طویل مدتی اقدامات کے نتیجہ میں قومی گرڈ میں 5600 میگا واٹ بجلی شامل ہوگی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ اس کی تقسیم کے نظام کو بھی بہتر بنایا جانا چاہئے۔ یہ مختصر اور طویل مدتی اقدامات کی کامیابی کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے سمٹ کمیٹی کا اجلاس پیر کو دوبارہ طلب کرنے کی ہدایت کی تاکہ اس کی سفارشات کو حتمی شکل دی جاسکے جو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے آئندہ اجلاس میں وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :