Live Updates

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ، کمیشن چار روز میں رپورٹ مکمل کر کے الیکشن ٹربیونل میں پیش کریگا،(ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے اپنے اپنے موقف کے درست ہونے کے دعوے ،لیگی کارکن مٹھائیاں لے کر پہنچ گئے ، جشن منایا،جانچ پڑتال کے دوران مزید 135ووٹوں کا اضافہ ہوا‘ اسپیکر قومی اسمبلی کے صاحبزادے علی ایاز صادق کی گفتگو،چھا ن بین میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں اور 30ہزار جعلی ووٹ نکلے ‘ پی ٹی آئی کے ترجمان شعیب صدیقی ،ایاز صادق دھاندلی سامنے آنے پر مستعفی ہو جائیں‘جہانگیر ترین /دوبارہ انتخاب کرایا جائے ‘ اعجاز چوہدری

ہفتہ 3 جنوری 2015 20:20

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ، کمیشن ..

لاہور/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) صوبائی دارالحکومت لاہور کے حلقہ این اے 122کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل کر لیا گیا ، کمیشن چار روز میں اپنی رپورٹ مکمل کر کے الیکشن ٹربیونل میں پیش کرے گا ،پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ جانچ پڑتال کے عمل میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں سمیت 30ہزار جعلی ووٹ نکلے ،جبکہ مسلم لیگ (ن) کا کہناہے کہ سردار ایاز صادق کے ووٹوں کی تعداد میں مزید 135ووٹوں کا اضافہ ہو گیا،لیگی کارکن اس اطلاع پر مٹھائیاں لے کر پہنچ گئے اور جشن منایا ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی درخواست پرالیکشن ٹربیونل کی ہدایت پر جسٹس(ر) غلام حسین اعوان کی سربراہی میں کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122میں ووٹوں کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا تھا۔

(جاری ہے)

جانچ پڑتال کا عمل الیکشن ٹربیونل کے بنائے گئے کمیشن نے مکمل کر لیا ہے جس کے دوران 284پولنگ اسٹیشنز کا ریکارڈ چیک کیا گیا۔

کمیشن چار روز میں اپنی رپورٹ مکمل کرکے الیکشن ٹربیونل کے سامنے پیش کرے گا۔ کمیشن کی طرف سے رپورٹ جمع کرائے جانے سے قبل ہی پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کی طرف سے اپنے اپنے موقف کو درست قرار دیا جارہا ہے ۔سردار ایاز صادق کے صاحبزادے علی ایاز صادق اور دیگر نمائندوں کا کہناہے کہ جانچ پڑتال کے دوران سردار ایاز صادق کے ووٹوں کی تعداد میں مزید 135ووٹوں کا اضافہ ہوا ہے اور پی ٹی آئی کا موقف غلط ثابت ہوا ہے۔

اس اطلاع پر مسلم لیگ (ن) کے کارکن مٹھائیاں لے کر پہنچ گئے اور جشن منایا ۔پی ٹی آئی کے نمائندے شعیب صدیقی کا کہنا ہے کہ الیکشن ٹربیونل نے جانچ پڑتال کے دوران ووٹوں کی دوبار ہ گنتی کے نہیں بلکہ ووٹوں کی صحت کا جائزہ لینے کے احکامات دئیے تھے ۔پی ٹی آئی کے مطابق کمیشن نے 13دنوں تک کی چھان بین کرتے ہوئے 284پولنگ اسٹیشنز کا ریکارڈ چیک کیا جس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں سمیت 30ہزار غیر تصدیق شدہ بوگس ووٹ سامنے آئے ہیں جن کی کاؤنٹر فائلز پر پریذائیڈنگ افسر کے دستخط یا مہر ہی موجود نہیں تھی ۔

اسی طرح 100پولنگ اسٹیشنز کے فارم14/15غائب پائے گئے جبکہ 30سے زائد پولنگ سٹیشنوں کے ووٹوں میں مختلف رنگوں کے بیلٹ پیپر شامل تھے جبکہ 3پولنگ سٹیشنوں میں این اے 124کے بیلٹ پیپرشامل کئے گئے تھے اسی طرح 10پولنگ اسٹیشنز کے دیئے جانے والے نتائج میں پریذائیڈنگ افسران کے اعدادوشمار اور کاؤنٹر فائلز کی مقدارمیں واضح فرق پایا گیا ہے جبکہ مجموعی گنتی کے بعد سردارایاز صادق کے ووٹوں میں بھی دوہزار کی کمی ہو ئی ہے ۔

جانچ پڑتال کے عمل کے دوران پی ٹی آئی کے نمائندے شعیب صدیقی نے بتایا کہ این اے 122کی چھان بین کے بعد اب دھا ندلی کیلئے کسی مزید ثبوت کی ضرورت باقی نہیں رہی تمام دستاویزی ثبوت اکٹھے ہو چکے ہیں اورانشاء اللہ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے اعلان کے بعد تمام غلط فہمیاں دور ہو جائینگی ۔تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے کہا کہ 122میں تیس ہزار سے زائد ووٹ جعلی قرار دیئے گئے ہیں۔

ایاز صادق دھاندلی سامنے آنے پر مستعفی ہو جائیں۔اپنے بیان میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل نے 122کے مکمل ووٹ آڈٹ کا حکم دیا تھا، ابتدائی نتائج موصول ہو گئے ہیں جس میں تیس ہزار سے زائد کاؤنٹر فائلز پر پریزائیڈنگ آفیسر کی مہر ہی موجود نہیں۔ سو سے زائد پولنگ بیگز میں فارم 14اور 15موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایاز صادق کی دھاندلی کھل کر قوم کے سامنے آ گئی ہے، رپورٹ کے سامنے آتے ہی ایاز صادق کو مستعفی ہو جانا چاہئے۔

پی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری نے کہا ہے کہ کمیشن کی طرف سے جانچ پڑتال میں وسیع پیمانے پر دھاندلی سامنے آنے کے بعد اس حلقے میں دوبارہ انتخاب کرایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ این اے 122میں دھاندلی کے سامنے آنے والے شواہد نے پی ٹی آئی کے موقف کی تائید کر دی ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات