خودکش حملہ کیس ، 4 ملزموں کی سزا کالعدم ، فوری رہا کرنے کا حکم

پیر 5 جنوری 2015 15:08

خودکش حملہ کیس ، 4 ملزموں کی سزا کالعدم ، فوری رہا کرنے کا حکم

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5جنوری 2015ء) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے خودکش حملہ کیس کے چار مجرموں کی سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے ، دوسری طرف انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دو دہشت گردوں کے جاری کیے گئے ڈیتھ وارنٹ منسوخ کر دئیے جبکہ سپریم کورٹ نے سزائے موت پانے والے قیدی کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے ۔

جسٹس عباد الرحمان اور جسٹس قاضی محمد امین پر مشتمل بنچ نے سزائے موت کے خلاف ملزمان کی اپیلیں منظور کر تے ہوئے قرار دیا کہ ناکافی شواہد پر ملزمان کو سزا دی گئی ، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 2004 میں ملزمان حبیب اللہ ، فضل حمید ، طاہر اور نصیر کو پھانسی کی سزا سنائی تھی ۔ ملزمان پر 2002 میں شاہ نجف میں خود کش حملے میں معاونت کا الزام تھا ۔

(جاری ہے)

حملے میں 11 افراد جاں بحق اور 19 زخمی ہوئے تھے ۔ دوسری طرف ا نسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اپیل سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باعث دو دہشت گردوں کے جاری کیے گئے ڈیتھ وارنٹ منسوخ کر دئیے جنہیں پھانسی دینے کے لیے چودہ جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی تھی ۔ دونوں مجرموں پرلانس نائیک اور حوالدار کو شہید کرنے کا الزام تھا ۔ ادھر لاہورہائیکورٹ نے مجرم محمد فیض کی اپیل سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باوجود ڈیتھ وارنٹ حاصل کرنے پرجیل سپرنٹنڈنٹ پر سخت برہمی کااظہار کیا ، جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیئے کہ ڈیتھ وارنٹ اس وقت حاصل کیے جاتے ہیں جب مجرم کی تمام اپیلیں مسترد ہو جائیں ۔

جیلوں میں قابل افسر تعینات ہوتے توآج یہ حالات نہ ہوتے ، ادھر سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں سزائے موت پانے والے شخص مظہر حسین کو ناکافی شہادتوں کی بنا پر رہا کرنے کاحکم دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :