فوجی عدالتوں کے قانون پر تحفظات ہیں،اتحادی جماعت ہونے کے باوجود اعتماد میں نہیں لیا گیا

دہشت گردی کی ہر فورم پر مذمت کرتے ہیں،صوبائی حکومت تعلیمی بورڈز کے ادغام کا خیال دل سے نکال دے،مفتی دین اظہر، مولانا رحمت اللہ ودیگر کا مشترکہ بیان

بدھ 7 جنوری 2015 17:30

ھنگو (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 جنوری 2015ء) فوجی عدالتوں کے قانون پر تحفظات ہیں،اتحادی جماعت ہونے کے باوجود جمعیت قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا،دہشت گردی کی ہر فورم پر مذمت کرتے ہیں،صوبائی حکومت تعلیمی بورڈز کے ادغام کا خیال دل سے نکال دے۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام ضلع ھنگو کے آمیر مفتی دین اظہر حقانی،ناظم عمومی مولانا رحمت اللہ زار، سینئر نائب آمیر مولانا تحسین اللہ،سابق رکن صوبائی اسمبلی حاجی عتیق الرحمان نے مشترکہ اخباری بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ایک ذمہ دار سیاسی اور مذہبی جماعت ہے جو حقیقی معنوں میں نظریاتی بنیاد پر سیاست کرتی ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کسی بھی شکل اور صورت میں ہو ہم اُس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ سے فوجی عدالتوں کے قیام کے متعلق بل کی منظوری کی مخالفت اصولی موئقف کے مطابق کی ہے۔کیونکہ حکومت کا فرض تھا کہ اتحادی ہونے کے ناطے ہمیں بھی اعتماد میں لیا جاتا اور دفعات کی تشکیل میں ہم سے بھی مشاورت کی جاتی اور ہمارے تحفظات کو بھی دور کیا جاتا ۔

مگر وزیر اعظم سمیت کسی حکومتی شخصیت نے جمعیت علماء اسلام سے رابطہ کرنا تک گوارا نہیں کیا۔مفتی دین اظہر حقانی اور جمعیت علماء اسلام کے دیگر رہنماؤں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختون خواہ کی حکومت تعلیمی بورڈز کو ایک دوسرے میں ادغام کی منصوبہ بندی کر رہی ہے ہم واضح کرتے ہیں کہ یہ اقدام تعلیم دشمنی پر مبنی ہو گا۔طلباء کی مشکلات میں آضافہ کے ساتھ ساتھ شفاف امتحانی عمل بھی متاثر ہو گا۔لہزا جمعیت علماء اسلام تعلیمی بورڈز کے خاتمہ کے اقدام کی مزاحمت کرے گی۔اور اگر ایسا فیصلہ کیا گیا تو صوبائی سطح پر احتجاجی تحریک شروع کر دیں گئے۔جمعیت کے رہنماؤں نے واضح کیا کہ اپنے منشور اور اصولی موقف کی ہر حال میں پاسداری کرتے ہوئے قوم کی درست سمت رہنمائی کا فریضہ جاری رکھیں گئے۔