این اے122کی انکوائری رپورٹ انکوائری ٹربیونل میں جمع ،

23 ہزار 525 کاوٴنٹر فائلوں پر دستخط اور مہر موجود نہیں، 1 لاکھ 80 ہزار 115 ووٹ درست قرار پائے ،رپورٹ

پیر 12 جنوری 2015 23:18

این اے122کی انکوائری رپورٹ انکوائری ٹربیونل میں جمع ،

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جنوری2015ء) این اے122کی انکوائری رپورٹ کمیشن نے انکوائری ٹربیونل میں جمع کروادی ،23 ہزار 525 کاوٴنٹر فائلوں پر دستخط اور مہر موجود نہیں، 1 لاکھ 80 ہزار 115 ووٹ درست قرار پائے لاہورمیں الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم ملک کے روبرو انکوائری کمیشن کے جج غلام حسین اعوانے این اے 122کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اورریکارڈ کا معائنہ کرکے رپورٹ جمع کروادی۔

42صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد این اے 122کے کل، 1 لاکھ 80 ہزار 115 ووٹ درست قرار پائے جس میں سیسردار ایاز صادق کو 92 ہزار 393 ووٹ لیکر کامیاب جبکہ عمران خان 83 ہزار 542 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے اس کے علاوہ 4ہزار180ووٹ دیگر امیدواروں کو ملے انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا کہ 3ہزار6سو42ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی 23 ہزار 525 کاوٴنٹر فائلوں پر دستخط اور مہر موجود نہیں، 2ہزار693کاونٹرفائلز پرصرف عملہ کے دستخط موجود نہیں۔

(جاری ہے)

750ووٹ ایسے نکلے جن پر پرزئیڈانگ ا?فیسر کی مہر نہیں لگی۔۔فارم14میں 806ووٹ اورکاونٹرفائلزکے سیریل نمبر زمطابقت نہیں رکھتے۔۔1395 ووٹوں پر عملہ دستخط موجود نہیں۔ انکوائری رپورٹ آنے کے بعد عمران خان اور سردار ایازصادق کے وکلا اپنے اپنے اندااز میں انکوائری رپورٹ کو اپنے اپنے حق میں درست قراردیتے رہیٹربیونل نے این اے 122میں دھاندلی کیخلاف کیس کی مزید سماعت17جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے رپورٹ تیارکرنیوالے جج غلام حسین اعوان کا بیان قلمبند کرنے کے لیے طلب کرلی۔

متعلقہ عنوان :