Live Updates

ووٹوں پر پریزائیڈنگ افسران کے دستخط نہ ہونا بدعنوانی نہیں بدانتظامی تھی،عرفان صدیقی ،

ان ووٹوں کو بوگس قرار نہیں دیا گیا اور نہ ہی کمیشن نے رپورٹ میں کسی دھاندلی یا بدعنوانی کا ذکر کیا ہے،عمران خان کی ضد سے جوڈیشل کمیشن قائم نہیں ہو پایا، ملک کسی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا، سب مثبت سیاست کی طرف آئیں،بیان

پیر 12 جنوری 2015 23:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جنوری2015ء) وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ووٹوں پر پریزائیڈنگ افسران کے دستخط نہ ہونا بدعنوانی نہیں بدانتظامی تھی،ان ووٹوں کو بوگس قرار نہیں دیا گیا اور نہ ہی کمیشن نے رپورٹ میں کسی دھاندلی یا بدعنوانی کا ذکر کیا ہے،عمران خان کی ضد سے جوڈیشل کمیشن قائم نہیں ہو پایا۔پیر کے روز اپنے ایک بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ این اے122 پر کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کسی دھاندلی کا ذکر نہیں کیا،رپورٹ میں کسی منظم یا غیر منظم دھاندلی کا کوئی اشارہ تک نہیں،عمران خان جن ووٹوں کو بوگس قرار دیتے ہیں انہیں بوگس قرار نہیں دیاگیا اور کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کسی دباؤ،جبر،بدعنوانی یا دھاندلی کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پریزائیڈنگ افسران نے غلطی سے کاؤنٹر فائل پر دستخط نہیں کئے اور ووٹوں پر پریزائیڈنگ افسران کے دستخط نہ ہونا بدعنوانی نہیں تھی بلکہ بدانتظامی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان چند حلقوں میں ہوئی بدانتظامی کو منظم دھاندلی قرار دے رہے ہیں اور پورے انتخابی عمل کو ہی کالعدم کرانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن عمران خان کی ضد کی وجہ سے قائم نہیں ہو پارہا۔عمران خان کے پاس دھاندلی کے ٹھوس شواہد نہیں ہیں اس لئے وہ کمیشن پر رضا مند نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ ملک کسی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا،ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے اور ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ سب محاذ آرائی ترک کرکے مثبت سیاست کی طرف آئیں۔۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :