Live Updates

آرمی پبلک سکول کے بچوں کا جذبہ دیکھ کر خوش ہوا، احتجاج کر کے غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی: عمران خان

بدھ 14 جنوری 2015 16:07

آرمی پبلک سکول کے بچوں کا جذبہ دیکھ کر خوش ہوا، احتجاج کر کے غلط تاثر ..

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جنوری2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول کے بچوں نے شاندار استقبال کر کے حوصلہ افزائی کی، پاکستانی قوم دلیر ہے اور بچوں کا مورال بلند ہے، سکول کے باہر احتجاج کر کے غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق آرمی پبلک سکول پشاور کے دورہ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پشاور کے آرمی پبلک سکول میں بچوں کی حوصلہ افزائی کیلئے آیا تھا لیکن جس طرح بچوں نے استقبال کیا، انہوں نے میری حوصلہ افزائی کر دی، بچوں کا مورال دیکھ کر انتہائی خوش ہوں ۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پرسوں آرمی پبلک سکول کا دورہ کرنا چاہتے تھے لیکن پتہ چلا کہ ایک سپیشل فنکشن ہے جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف آ رہے ہیں اس لئے مجھے آج آنے کیلئے کہا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ دہشت گردی سے ہمارے بچے نہیں ڈریں گے کیونکہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی۔ آرمی پبلک سکول میں دہشت گردی کر کے بچوں کو سکول میں جانے سے ڈرانے کی کوشش کی گئی۔

تمام سیاستدان بچوں کے ساتھ کھڑے ہو جائیں اور دہشت گردوں کو یہ پیغام دیں کہ اس ملک میں تعلیم کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ سکول کے باہر جن والدین نے احتجاج کیا، ان کا احترام کرتا ہوں، جن کے بچے اس دنیا سے چلے گئے ہیں وہ یقینا مشکل وقت سے گزر رہے ہیں تاہم میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے ہاتھ میں جو کچھ ہے ہم نے کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پریس کانفرنس کے بعد شہید بچوں کے گھر بھی جائیں گے۔ عمران خان نے 2013ءکے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا الیکشن ہے جس سے متعلق تمام یاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ دھاندلی ہوئی لیکن تحقیقات نہیں چاہتیں۔ این اے 122 سے متعلق کمیشن کا رزلٹ آ گیا ہے جس نے 20 دن بیٹھ کر ایک لاکھ چوراسی ہزار ووٹ کا آڈٹ کیا اور پتہ چلا کہ 34 ہزار ووٹ ایسے ہیں جو الیکشن کمیشن کے قانون کے مطابق بوگس ہیں۔

128 تھیلوں کی سیلیں کھلی ہوئی تھیں اور پولنگ کیلئے جو بیلٹ پیپرز دیئے گئے تھے ان کے سیریل نمبر بھی میچ نہیں ہو رہے تھے ۔ 128 پولنگ سٹیشنز کے فارم 15,14 غائب تھے جبکہ این اے 122 کے 3 پولنگ سٹیشنز میں این اے 124 کے ووٹ ملے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق کو فوری طور پر استعفیٰ دینا چاہئے کیونکہ وہ ایسا الیکشن جیت کر آئے ہیں کس کی کوئی وقعت نہیں ہے، سپیکر قومی اسمبلی کی جیت جعلی ہے جو پاکستان کی جمہوریت پر دھبہ ہے۔

عمران خان نے ایسا جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا جو الیکشن میں دھاندلی سے متعلق ہر قسم کے ثبوت حاصل کرنے کا اہل ہو اور صاف و شفاف تحقیقات کر سکے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ 18 تاریخ کو اسلام آباد میں دھرنا کنونشن کر رہے ہیں جس دوران اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ سانحہ پشاور کے بعد تحریک انصاف نے دھرنا ختم کر کے دہشت گردی کے سدباب کیلئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے اور کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ تحریک انصاف حکومت کی راہ میں رکاوٹ بنی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ آئی ڈی پیز کی بحالی اور گھروں کو واپسی بڑا مسئلہ ہے جس کا مکمل بوجھ خیبرپختونخواہ کی حکومت پر ہے، اصل تبدیلی بلدیاتی انتخابات کے بعد آئے گی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات