اولیاء کرام کی تعلیمات انسانیت کیلئے مشعل راہ ہیں برصغیر میں اسلام تلوار سے نہیں اولیاء کی تبلیغ و اشاعت سے پھیلا ،مولانا پیر محمد عتیق الرحمن

جمعرات 15 جنوری 2015 16:32

میرپور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 جنوری 2015ء)جمعیت علماء جموں وکشمیر کے صدر وآستانہ عالیہ فیض پور شریف کے سجادہ نشین مولانا پیر محمد عتیق الرحمن نے کہا ہے کہ اولیاء کرام کی تعلیمات انسانیت کیلئے مشعل راہ ہیں برصغیر پاک وہند میں اسلام تلوار سے نہیں اولیاء کرام کی تبلیغ و اشاعت سے پھیلا ہے ، خواجگان طریقت نے بے راہ روی کا شکار لوگوں کو راہ حق و صراط مستقیم پر گامزن کیا ،ایسے مقبولان بارگاہ کی دنیا سے پردہ پوشی کے بعد ان کے مزارات عالیہ سے بھی یہ فیضان جاری رہتا ہے ، وہ آج آستانہ عالیہ سنگوٹ شریف میں معروف روحانی پیشوا منبع علم و فضل حضرت پیر سید محمد نیک عالم شاہکے 117 ویں سالانہ عرس مبارک کے موقع پر خطاب کر رہے تھے جس کی صدارت سجادہ نشین سنگوٹ شریف حضرت پیر سید ساجد حسین شاہ نے کی ، علامہ سید غلام یٰسین شاہ گیلانی نے نقابت کے فرائض سرانجام دیئے ،مولانا پیر محمد عتیق الرحمن نے کہا کہ حضرت پیر سید محمد نیک عالم شاہ  نے 39 سال کی قلیل عمر میں طریقت وشریعت علم وعرفان و روحانیت کے وہ دریا بہائے جو صدیوں میں بھی نا ممکن ہیں قلیل مدت میں تمام دینی علوم کی تکمیل سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ اور دیگر سلاسل کے صاحب مجاز ہوئے میرپور سے دہلی اور بفہ شریف کے سفر کیے اور اپنے شیخ حضرت حاجی محمد بفہ شریف سے اجازت کے بعد سلسلہ عالیہ کو باکمال طریقے سے جاری فرمایا ،پیدل سفرسے حرمین شریفین پہنچے حج ادا کیا اور ایک سال وہاں قیام کرکے دوسرے حج کی سعادت حاصل کرکے واپس آئے اور حرمین شریفین میں ایک سال قیام کے دوران دنیا بھر سے آئی ہوئی علمی وروحانی شخصیات سے طویل نشستیں کیں، حاجی امداد اللہ مہاجر مکی بھی آپ کے عقیدت مندوں میں شامل ہوئے ، پیر محمد عتیق الرحمن نے کہا کہ آج سے سوا صدی قبل کے علماء و مشائخ نے حضرت سید محمد نیک عالم شاہ  کے علمی و روحانی مقام کونہ صرف تسلیم کیا بلکہ ان سے روحانی اکتساب بھی کیا،منگلا ڈیم بنا تو آپ کے وصال کے 67سال بعد آپ کا جسم مبارک گوڑھا سیداں شریف قبر شریف سے نکال کر سنگوٹ شریف نیو میرپور لایا گیا اور دوبارہ نماز جنازہ کے بعد یہاں تدفین کی گئی اور آپ کے مزار اقدس پر صبح شام تلاوت قرآن پاک کلمہ طیبہ و ذکر اذکار جاری رہتا ہے ، پیر محمد عتیق الرحمن نے کہا کہ حضرت پیر سید محمد نیک عالم شاہ کا وجودحضور نبی پاک ﷺ کا ایک معجزہ تھا اور ان کا کلام قرآن حدیث کے عین مطابق ہے ان کے ہر فیض یاب نے اپنی زندگی سنت و شریعت کے مطابق گزاری اور آج دنیا کے مختلف مقامات تک ان کے فیضان کی برکات ہیں ، حضرت اعلیٰ ٹنگروٹ شریف قبلہ عالم حضرت خواجہ حافظ محمد حیات  کو پہلی خلافت باولی شریف اور دوسری خلافت حضرت پیر سید محمد نیک عالم شاہ  سے حاصل تھی اور حضرت ثانی ٹنگروٹ شریف حضرت خواجہ حافظ پیر محمد علی  فیض پور شریف کو حضرت پیر سید نیک عالم شاہ کا براہ راست شاگرد ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے اور حضرت ثالث قبلہ عالم حضرت صاحب فیض پور شریف نے اپنے ہاتھوں سے حضرت پیر سید نیک عالم شاہ  کا جسم قبر سے نکالا اور سنگوٹ شریف تدفین کی، یا دگار سلف حضرت پیر سید مراد علی شاہ  بھی اس عظیم موقع پر ہمراہ تھے ، انہوں نے کہا کہ زبانوں پر حکومت آسان ہے لیکن دلوں پر حکومت مشکل ہے حضرت پیر سید محمد نیک عالم شاہ  کی حکومت قلوب پر ہے اور ہر قلب میں ذکر الہی معجزن ہے، پیرمحمد عتیق الرحمن نے کہا کہ اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے اور اس وقت دنیا میں دو ارب سے زائد مسلمان موجود ہیں اور پوری دنیا کے اندر توحید ورسالت و ختم نبوت کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں ایسے حالات میں اسلام دشمن پاورز امت مسلمہ کی صداقت اور بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف ہو کر نامرودی ، فرعونی و یزیدی فتنوں پر امڈ آئے ہیں ،فرانس میں نبی آخر الزماں ﷺ کے خاکے تیار کرنا ابلیسی عمل ہے جسے دنیا بھر میں ہر مسلمان کو دکھ ہوا ہے مسلمان تمام انبیاء کرام کے ادب و احترام کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں ، حضور اکرم ﷺ کی ذات اقدس مسلمانوں کیلئے اپنی جانوں سے مقدم ہے اور کروڑوں فرزندان توحید کے دلوں کو اذیت پہنچانے والے زمانے کے سب سے بڑے مکار اور دہشت گرد ہیں جو درحقیقت عالمی امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں ان گستاخانہ خاکوں کا اگر راستہ نہ روکا گیا تو مستقبل میں یہ ابلیسی فعل بہت بڑی تباہی کا باعث بنے گا ، انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں یہ ضابطہ مقرر کیاجائے کہ تمام انبیاء مرسلین کا ادب و احترام سب پر لازم ہے اور سیدنا آدم  سے لیکر اللہ تعالیٰ کے آخری نبی حضور نبی پاک ﷺ تک کسی بھی نبی کی شان میں گستاخی نا قابل معافی جرم ہے ،مولاناپیر محمد عتیق الرحمن نے کہا کہ پاکستان عالم اسلام کا ایک مضبوط قلعہ ہے یہاں کسی بھی قسم کی دہشت گردی کو برداشت نہیں کیا جائے گا پوری ملت اسلامیہ ملکی استحکام کیلئے افواج پاکستان کے ساتھ ہے ،عرس کے اختتام پر مولانا پیر محمد عتیق الرحمن نے خصوصی دعا کی اور سجادہ نشین سنگوٹ شریف پیر طریقت پیر سید سجاد حسین شاہ نے شرکاء کیلئے خیر وبرکت کی خصوصی دعا فرمائی ۔