سزائے موت کے 14قیدی بلوچستان میں موجود، اپیلیں خارج ہوچکیں ،ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کیس صدر مملکت کو ارسال کردیئے ہیں،ہوم سیکرٹری بلوچستان

جمعہ 16 جنوری 2015 22:42

سزائے موت کے 14قیدی بلوچستان میں موجود، اپیلیں خارج ہوچکیں ،ہوم ڈیپارٹمنٹ ..

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16جنوری۔2015ء ) ہوم سیکرٹری بلوچستان اکبر حسین درانی نے کہا ہے کہ سزائے موت کے چودہ قیدی بلوچستان میں موجود ہیں جن کی عدالتوں سے اپیلیں خارج ہوچکی ہیں ہوم ڈیپارٹمنٹ نے بلوچستان نے انکی کیس صدر مملکت کو ارسال کردیئے ہیں اجازت ملتے ہی ان کو تختہ دار پر لٹکایا جائے گا بلوچستان بھر میں جیلوں کی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے صوبے میں کوئی بھی سزائے موت اس وقت مذہبی دہشت گردی ملوث کسی بھی ملزم کو سزا نہیں ہوئی ہے یہ بات انہوں نے گذشتہ روز این این آئی سے خصوصی بات چیت کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ صوبے میں جن چودہ افراد کو پھانسی کی سزا ہوئی ہے ان میں چار پر دہشت گردی کے تحت مقدمات درج ہیں جس میں ان کو موت کی سزائے سنادی گئیں ہیں جبکہ دیگر دس نارمل سزائے موت کے قیدی ہیں جس کی رحم کی اپیلیں صدر مملکت کو ارسال کردی گئی ہیں ان کی سزاؤں پر عمل درآمد کرانے میں صدر پاکستان کی جانب سے اجازت ملنے پر 7 دن کے اندر اندر عمل درآمد کرایا جائے گا انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور دہشت گردوں کی روک تھام کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے جس میں سزائے موت کے فیصلوں پر عملدر آمد کرانا بھی ان کا حصہ ہے جب تک دہشت گردوں ان کے کیے کی سزا نہیں ملتی وہ دلیری سے کام کرتے رہیں گے لیکن اب دہشت گردوں نشان عبرت بنایاجائے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تمام جیلوں کی سیکورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے کوئٹہ جیل پر ایف سی ، مچھ ، گڈانی ، جعفر آباد کی جیلوں پر بلوچستان کانسٹیلبری کے اہلکاروں تعینات کر رکھا ہے جبکہ قلات اور خضدار کے جیلوں پر پولیس اور بی سی کو تعینات کیا گیا ہے موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر جہاں پر جیلوں پر سیکورٹی سخت کردی گئی ہے وہی پر ہر3دن کے تمام جیلوں میں سرچ آپریشن بھی کیا جاتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :