پٹرول کی مانگ 25 فیصد بڑھ گئی اگلے 5 سے 8 روز میں یہ بحران ختم ہوجائے گا ، وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی

جمعہ 16 جنوری 2015 22:57

پٹرول کی مانگ 25 فیصد بڑھ گئی اگلے 5 سے 8 روز میں یہ بحران ختم ہوجائے گا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16جنوری۔2015ء) وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قیمتوں میں کمی کے باعث پیٹرول کی سپلائی میں 10 فیصد اضافے کا منصوبہ بنایا  مانگ 25 فیصد بڑھ گئی تاہم اگلے 5 سے 8 روز میں یہ بحران ختم ہوجائے گا آئندہ ماہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں مزید کمی ہوگی، گھروں کیلئے گیس پوری نہیں ہورہی سی این جی اسٹیشنز کو کہاں سے دیں،ایل این جی کی درآمد 31 مارچ سے شروع ہوجائے گی۔

ایک انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پیٹرول کے بحران کی بڑی وجہ اس کی قیمتوں میں کمی اور طلب میں اضافہ ہے اور جن شہروں میں پیٹرول کا زیادہ استعمال ہے وہاں اس کی قلت ے، قیمتوں میں کمی کے باعث پیٹرول کی سپلائی میں 10 فیصد اضافے کا منصوبہ بنایا لیکن مانگ 25 فیصد بڑھ گئی اور صرف یکم جنوری کو پیٹرول کی فروخت 40 ہزار ٹن ہوئی تاہم پیٹرول کی سپلائی بڑھا رہے ہیں اور 5 سے 8 روز میں یہ بحران ختم ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کراچی میں پیٹرول کے بحران سے بچنے کے لئے 52 ہزار ٹن درآمدی پیٹرول کراچی پہنچ گیا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے فی لیٹر سے زائد مزید کمی کا امکان ہے اور پاکستان واحد ملک ہے جو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان پہلے ہی کر دیتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان تیل کی خریداری کے لئے پہلے ہی سودا کرکے اس کی قیمت ادا کر دیتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رواں جنوری کے ابتدائی14 دنوں میں پٹرول کی طلب یومیہ 15 ہزار میٹرک تک پہنچ گئی جو دسمبر میں12 میٹرک ٹن تھی۔ پٹرول کی قلت کا مسئلہ شمالی پنجاب اور خیبر پختونخوا کے کچھ علاقوں میں ہے قیمت کم ہونے کے بعد اس کا استعمال بھی بڑھ گیا اور یکم جنوری کو ریکارڈ40 ہزار میٹرک ٹن پٹرول فروخت ہوا جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی انہوں نے بتایا کہ 18 جنوری کو شیل کا 20 ہزار درآمدی پٹرول اور 24 جنوری کو 52 ہزار میٹرک ٹن پٹرول ملک میں پہنچ جائے گا۔

31 جنوری تک مجموعی طور پرایک لاکھ68 ہزار میٹرک ٹن پٹرول ملک میں آئے گا ۔انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قلت صرف پی ایس او کے پٹرول پمپوں کا ہی مسئلہ نہیں بلکہ لاہور میں خاص طور پر سب سے پہلے دوسری کمپنیوں کے پٹرول پمپ بند ہوئے،۔انہوں نے کہا کہ کم از کم ذخائر نہ ہونے پر اوگرا نے آئل کمپنیوں سے اس سلسلے میں وضاحت طلب کی ہے اور انہیں نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گریلو صارفین کیلئے بھی گیس کی فراہمی پوری نہیں ہورہی اس لئے ابھی سی این جی اسٹیشن کھولنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر پٹرولیم نے کہا کہ پٹرول کی ترسیل مسئلہ نہیں ہے قلت اضافی کھپت کا نتیجہ ہے۔ پی ایس او سال میں 16 ارب روپے کا کاروبار کرتی ہے پٹرول پمپوں پر پٹرول کی زائد قیمت وصول کرنے والوں کے خلاف اوگرا اور صوبائی حکومتیں کارروائی کرنے کے مجاز ہیں۔

صورتحال میں دن بدن بہتری آئے گی رواں ماہ اضافی پٹرول کی درآمد سے یقینی طور پر اگلے ماہ کی قیمتوں میں صارفین کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئندہ ماہ پٹرول کی قیمت میں تقریباً5 روپے سے زائد کی کمی کا امکان ہے تاہم ابھی اس سلسلے میں حتمی اعدادوشماردینا ممکن نہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گیس کی طلب پوری کرنے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے،31 مارچ سے ایل این جی درآمد شروع ہوجائے گی ایل این جی کی قیمت کے تعین کا مرحلہ ابھی نہیں آیا اضافی گیس ہوئی تو سی این جی کے شعبہ کو ملے گی۔

گھریلوصارفین کی گیس میں کمی کرکے سی این جی کے شعبہ کو نہیں دے سکتے ، تاہم ایل این جی کی درآمد سے امید ہے کہ سی این جی کی صورتحال کافی بہتر ہوجائے گی۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت جو بھی معاہدے کرتی ہے اس پر کاربند رہنا پڑتا ہے ۔وزارت پٹرولیم کے ذیلی اداروں اور کارپوریشنوں کے اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی کا عمل شروع ہوگیا ہے ۔عارف حمید کو دو سال کیلئے دوبارہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل)کا منیجنگ ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔پی ایم ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر کیلئے بھی تین نام وزیراعظم کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :