وزیراعلیٰ شہبازشریف سے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے عہدیداران او راراکین کی ملاقات ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومی اقدامات کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان ،

دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی بقا او راستحکام کی جنگ ہے ، اتحاد کی قوت سے دہشت گردوں کو ہمیشہ کیلئے کچل دیں گے، دہشت گردی ختم کئے بغیر ترقی وخوشحالی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا،ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ہر قیمت پر جیتنا ہے ، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں میڈیا کا کرٓدار انتہائی اہمیت کا حامل ہے،میڈیا پر قوم کی راہنمائی او راس کے مورال کو بلند کرنے کی ذمہ داری ہے ، میڈیا کو ملک وقوم کے مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے ذمہ دارانہ او رسنجیدہ کردارادا کرناہے، پاکستان کے نام پر اپیل کرتا ہو ں کہ خدارا!میڈیا جنگ کے تقاضوں کے مطابق قوم کی راہنمائی کرے،معاملات کو مثبت رنگ دینا قومی خدمت ہے، یہ وقت ”آپ او رمیں“ کی روش اختیار کرنے کا نہیں بلکہ ”ہم “کے اصول پر چلنے کا ہے ،اتحاد سے ہی جنگ میں کامیابی ملے گی، وزیراعظم نوازشریف نے قومی قیادت کو متحدکر کے مثالی لیڈر شپ دکھائی ہے ،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں جراتمندانہ فیصلے کئے ہیں‘ وزیراعلیٰ شہبازشریف، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حکومت پاکستان کے ساتھ ہیں ،ہمیں صرف خوشحال پاکستان چاہیے،صحافیوں کا اظہار خیال

جمعہ 16 جنوری 2015 23:13

وزیراعلیٰ شہبازشریف سے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے عہدیداران ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16جنوری۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی بقا او راستحکام کی جنگ ہے،دہشت گردی ختم کئے بغیر معیشت ترقی کر سکتی ہے نہ ترقی و خوشحالی کا خواب پورا ہو سکتاہے،دہشت گردی ِکے خلاف جنگ میں پوری قوم متحد ہے ،وزیراعظم محمد نوازشریف نے قومی قیادت کو متحد کر کے مثالی لیڈر شپ دکھاتے ہوئے باہمی مشاورت سے جرات مندانہ فیصلے کئے ہیں،میراا یمان ہے کہ پوری قوم جس طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اکٹھی ہوئی ہے ہم اس اتحاد کی قوت سے دہشت گردوں کو ہمیشہ کے لئے کچل دیں گے اور اس جنگ میں سرخرو ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے،میڈیا کو ملک وقوم کے مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے ذمہ دارانہ اور سنجیدہ کردار ادا کرناہے، معاملات کو مثبت رنگ دینا قومی خدمت ہے پاکستان کے نام پر اپیل کرتا ہو ں کہ خدارا!میڈیا جنگ کے تقاضوں کے مطابق قوم کی راہنمائی کرے اورایسے اقدامات کئے جائیں جن سے قوم کا مورال بلند ہو- پاکستان کی بقا کی جنگ جیتنے اور ملک کی کشی کو بھنور سے نکالنے کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرناہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے یہاں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر رانا محمد عظیم کی قیادت میں ایگزیکٹو کمیٹی کے عہدیداران و اراکین سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا -ترجمان پنجاب حکومت زعیم حسین قادری ،پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات رانامحمد ارشد، پریس سیکرٹری وزیراعلیٰ شعیب بن عزیز، سیکرٹری اطلاعات مومن علی آغا اور ڈی جی پی آر اطہر علی خان بھی اس موقع پر موجود تھے- پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومتی اقدامات کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا-وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہاکہ 16دسمبر 2014 کو پشاور میں قوم کے خوبصورت پھولوں کو دہشت گردوں نے بے دردی سے مسل دیا - دہشت گردی کے اس بد ترین واقعہ کوآج ایک ماہ مکمل ہونے کے بعد بھی ہردل زخمی ہے اورزخم تازہ ہیں-دہشت گردوں نے قوم کے مستقبل پر حملہ کر کے گہرا زخم لگایاہے -جس طرح 16 دسمبر 1971کو پاکستان کے دو لخت ہونے کے غم کو قوم آج تک بھلا نہیں پائی اسی طرح دہشت گردی کے اس بد ترین واقعہ کا گھاؤ بھی کبھی نہیں بھر سکتا -انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 50ہزار سے زائد فوجی افسروں ، جوانوں ،پولیس افسروں، اہلکاروں ، سیاستدانوں، صحافیوں،عام شہریوں اوربچوں نے جامع شہادت نوش کیاہے-16دسمبر 2014کو پشاور کے سکول میں معصوم بچوں کو شہید کر کے دہشت گردی کے اژدھا نے پاکستان کو للکارا ہے- معصوم بچوں کی شہادت پر قومی اور عسکری قیادت سمیت پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہو چکی ہے-اتحاد اور اتفاق کا بے مثال منظر تاریخ نے پہلے کبھی نہیں دیکھا-پورا ملک دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے ایک صفحہ پرہے-اس جنگ میں دشمن کو ہر قیمت پر شکست دے کر دم لیں گے-انہوں نے کہاکہ یہ وقت ”آپ اور میں “ کی روش اختیار کرنے کا نہیں بلکہ ”ہم “کے اصول پر چلنے کا ہے-دہشت گردی ، انتہاء پسندی اورفرقہ واریت کے ناسور کے خاتمے کیلئے مزید قربانیوں کیلئے تیار رہنا چاہیے- ہم سب کو آنکھیں کھلی رکھنے کی ضرورت ہے- حکومت ،اپوزیشن، معاشرے کے تمام طبقات او رمیڈیا کو مل کرچلنا ہے اور اس لعنت سے نجات حاصل کرنا ہے-آئندہ نسلوں کو محفوظ او رپرامن پاکستان دیں گے-پاکستان کی فوج انتہائی پیشہ وارانہ اوربہترین تربیت یافتہ فورس ہے جو دہشت گردوں کے خلاف جرات و بہادری سے لڑرہی ہے-انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے سماجی و معاشی انصاف کے لئے بھی اقدامات ضروری ہیں-انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ1965 اور1971کی جنگوں سے بھی زیادہ اہم ہے-دہشت گردی کی جنگ میں دشمن گھات لگا کر حملہ آور ہوتا ہے - ہمیں اتحاد کی قوت سے ہی اس دشمن کو شکست دینا ہے اور ہم سب کو مل کر یہ جنگ لڑنا ہے - انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے یہ موقع ضائع کر دیا تو پھر خدانخواستہ سب کچھ تباہ ہو جائے گا-تاریخ او روقت نے میڈیا کی کندھوں پر بھی بھاری ذمہ داری عائد کی ہے،میڈیا جنگ میں قوم کا مورال بلند رکھے اور انشاء الله ہم سرخروں ہوں گے اور آنے والی نسلیں سیاستدانوں، افواج پاکستان، سکیورٹی اداروں او رمیڈیا کے اس مثالی کردار پر فخر کریں گی-آج تاریخ نے سیاستدانوں، میڈیا ،سرکاری اداروں اورمعاشرے کے تمام طبقات کو تاریخ کا دھارا موڑنے کا موقع فراہم کیا ہے اگر ہم نے یہ موقع ضائع کر دیا تو پھر خدانخواستہ کچھ نہیں بچے گا-ا نہوں نے کہاکہ گستاخانہ خاکوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے کیونکہ ان سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے- انہوں نے کہاکہ لیبر لاز کے حوالے سے صحافیوں کی گزارشات کا جائزہ لیا جائے-صحافیوں کے مسائل کے حل کے لئے کمیٹی جلد اپنی سفارشات پیش کرے - دوسرے صوبوں کے شہید صحافیوں کی خدمت کی تجویز پر غور کے لئے حاضر ہیں بشرطیکہ انکی صوبائی حکومتوں کو کوئی اعتراض نہ ہو- فیڈرل یونین آف جرنلس کے صدر رانا عظیم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہبازشریف بہادر لیڈر ہیں جنہوں نے پہلے غربت ، جہالت او ربیروزگاری کے خلاف جنگ لڑی اور اب وہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں موثر اقدامات کر رہے ہیں-دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے پوری صحافی برادری آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور آپ سے اظہار یکجہتی کے لئے ہی یہاں آئے ہیں-سیکرٹری جنرل پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے کہاکہ شہبازشریف نے ملک بھر سے صحافیوں کو بلا کر ہماری عزت افزائی کی ہے -بلوچستان سے جعفر ترین ،خیبر پختونخوا سے خرم شہزاد جدون ،پنجاب سے عامر سہیل کے علاوہ نائب صدر فیڈرل یونین آف جرنلسٹ امین عباسی ، سینئر صحافی سلمان غنی، پرویز شوکت او ردیگر عہدیداران نے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں موثر اقدامات پر وزیراعظم نوازشریف کی حکومت اورپنجاب کے وزیراعلیٰ شہبازشریف کے اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :