بھارت سے ڈیوٹی فری زرعی اجناس کی درآمد کی مخالفت

جمعہ 16 جنوری 2015 23:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16جنوری۔2015ء) پاکستانی کسانوں نے بھارت سے ڈیوٹی فری زرعی اجناس کی درآمد کی مخالفت کردی، کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ درآمد سے مقامی پیداوار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔پاکستان کسان اتحاد سمیت دیگر کسان تنظیموں نے بھارت سے ایک سو سینتیس ڈیوٹی فری زرعی اجناس کی درآمد پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے، ایسوسی ایشنز کے مطابق مارچ دو ہزار بارہ سے واہگہ بارڈرکے ذریعے ایک سو سینتیس ڈیوٹی فری اشیا کی درآمد مقامی کسانوں کے لیے درد سر بن گئی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال چھبیس ارب روپے مالیت کی سبزیاں اور دیگر اشیا بھارت سے درآمد کی گئیں، رواں مالی سال جولائی سے دسمبر تک درآمدی مالیت سولہ ارب روپے رہی، کاشت کار تنظیموں کا کہنا ہے کہ بھارت میں کسانوں کو بھاری سبسڈی فراہم کی جاتی ہے، لیکن پاکستان میں کسانوں پر زیادہ پیداواری لاگت اور بھاری ٹیکسز عائد کر دیئے جاتے ہیں، بھارت سے مختلف اشیا کی ڈیوٹی فری درآمد سے مقامی پیداوار کو نقصان پہنچ رہا ہے، ایسوسی ایشنز نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت سے زرعی اجناس کی ڈیوٹی فری درآمد پر ٹیکس عائد کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :