توہین آمیز خاکوں کی اشاعت امت مسلمہ کیخلاف خوفناک سازش ہے ، محمدطاہرکھو کھر

ہفتہ 17 جنوری 2015 17:14

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء)ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر ، جوائنٹ انچارج صوبائی تنظیمی کمیٹی محمدطاہرکھوکھر نے کہا ہے کہ فرانسیسی میگزین میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت امت مسلمہ کیخلاف خوفناک سازش ہے ، اس کا مقصد دنیابھر کے مسلمانوں کو اشتعال دلا کر دنیا کو جنگ کی طرف دھکیلنا ہے ، اگریہ گستاخیاں جاری رہیں اورقوموں کے جذبات قابوسے باہرہوگئے توکہیں تیسری عالمی جنگ نہ ہوجائے ۔

ملت اسلامیہ اس معاملے پر ہوشمندی کامظاہرہ کرے ، اپنی کمزوریوں کا جائزہ لے اور اپنے اندر اتحاد پیدا کرے۔امت مسلمہ کی قیادت کی آزمائش کا وقت آپہنچا ہے کہ وہ ہنود و یہود کی سازشوں کو متحد ہو کر ناکام بنائے ۔اپنے ایک بیان میں ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈرطاہرکھوکھرنے کہا کہ نبی کریم کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اس سے قبل بھی ڈنمارک،ناروے اور فرانس میں ہوئی اوراب ایک مرتبہ پھر فرانس میں یہ گستاخانہ عمل کیا گیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں یہ روایت بن چکی ہے کہ جب اس قسم کا افسوسناک واقعہ رونما ہوتاہے تو ہمارا اسلامی جذبہ بیدار ہوجاتا ہے اور ہم جلسہ جلوس شروع کردیتے ہیں،اپنے ہی لوگوں کی املاک کی توڑپھوڑکرتے ہیں اورپرتشددکارروائیاں کرتے ہیں جن میں جانی ومالی نقصان ہوتا ہے جبکہ گستاخانہ خاکے شائع کرنے والوں کاکوئی نقصان نہیں ہوتا ۔

انہوں نے کہاکہ پہلے چارلی ہیبڈو کی 60 ہزار کاپیاں شائع ہوتی تھیں ،اس واقعہ کے بعد60 لاکھ کاپیاں شائع ہوئیں جوپوری دنیا میں ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوگئیں ۔انہوں نے کہاکہ امریکہ میں نائن الیون کے واقعہ میں بہت سی جانوں کازیاں ہوا لیکن اس کے بعد عراق، افغانستان، شام، الجزائز، یمن اور پاکستان میں مسلمانوں کا جو حشر ہوا وہ ہم سب کے سامنے ہے ۔

انہوں نے دریافت کیا کہ ان المناک واقعات پر ملت اسلامیہ کا کیاکردار ہے اوراو آئی سی کہاں غائب ہے ۔آزادی اظہار کے نام پر دنیابھرکے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جارہا ہے ، شان رسالت میں گستاخیاں کی جارہی ہیں لیکن او آئی سی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اب امت کے لیڈروں کو مصلحتوں سے نکل کر دین اسلام کیخلاف سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک ہونا پڑے گا ۔

انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے واقعہ کے بعد پوری دنیا چیخ اٹھی، امریکی صدر جارج بش کے منہ سے نکل گیا کہ اب کروسیڈ صلیبی جنگ شروع ہوگئی ہے لیکن ہم نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔انہوں نے کہاکہ فرانسیسی میگزین میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے ذریعے مسلمانوں کواشتعال دلانے کی کوشش نہیں کی جارہی ہے بلکہ دنیاکو جنگ کی طرف دھکیلاجارہاہے، اگریہ گستاخیاں جاری رہیں اورقوموں کے جذبات قابوسے باہرہوگئے توکہیں تیسری عالمی جنگ نہ ہوجائے اوراگرخدانخواستہ یہ جنگ ہوئی تویہ صلیبی جنگ ہوگی جس کااشارہ سابق امریکی صدربش نے 9/11کے بعددیاتھا۔