اساتذہ نیک نیتی کیساتھ مستقبل کے معماروں کو تعلیم جیسے زیور سے آراستہ کریں،محمد نواز جتک،

اساتذہ کے جائز مسائل ،حقوق کے حصول کیلئے جی ٹی اے بی ہمیشہ جدوجہد کرتی رہے گی ،کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا، اجلاس سے خطاب

ہفتہ 17 جنوری 2015 18:39

صحبت پور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء) گورنمنٹ ٹیچرز ایسو سی ایشن بلوچستان کے صوبائی صدر محمد نواز جتک نے کہا ہے کہ اساتذہ نیک نیتی کے ساتھ مستقبل کے معماروں کو تعلیم جیسی زیور سے آراستہ کرکے انہیں دنیا کے لئے مثالی گلدستہ بنا کر پیش کریں۔سرکاری سکولوں میں اساتذہ ،صحافی،ریڑھی بانوں اور دیگر غریب لوگوں کے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

وہ مائیں اپنے لخت جگروں کو تعلیم و تربیت کیلئے روزانہ پانچ چھ گھنٹے اپنی نظروں سے اوجھل کر کے انہیں سکول بھیجتے ہیں۔اساتذہ کرام کو چاہئے کہ وہ ان کی تعلیم و تربیت میں اپنا مثالی کردار ادا کریں تاکہ وہ مستقبل کے معمار ایک مثالی انسان بن کر اساتذہ اور ملک و قوم کا نام روشن کریں ۔نصیر آباد،جعفرآباد،اور صحبت پور گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے نو منتخب عہدیداران کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار گورنمنٹ ٹیچرز ایسو سی ایشن بلوچستان کے صوبائی صدر محمد نواز جتک نے ضلع صحبت پور کے نو منتخب ضلعی کابینہ اور ضلع صحبت پور کے اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ میں ضلع صحبت پور کے تمام اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے الیکشن کے جمہوری عمل کو خوش اسلوبی سے سر انجام دیاہے۔اساتذہ کے جائز مسائل اور ان کے حقوق کے حصول کیلئے جی ٹی اے بی ہمیشہ جدوجہد کرتی رہے گی اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔

امید کرتا ہوں کہ صحبت پور کی نئی کابینہ ضلع بھر کے اساتذہ کے حقوق کی جدوجہد میں تگ و دو جاری رکھے گی۔صوبائی صدر نواز جتک نے مزید کہا کہ وہ مائیں جو اپنے جگر کے ٹکڑوں کو تعلیم کی زیور سے آراستہ کرنے کے لئے سکول بھیجتی ہیں ۔اساتذہ کو چاہیئے کہ وہ ان مستقبل کے معمار بچوں کی تعلیم وتربیت کے لئے کوئی کسر نہ چھوڑیں اور ان بچوں کو مثالی نمونہ بنائیں اور وہ اساتذہ اور ملک و قوم کا نام روشن کر سکیں ۔

انہوں نے حکومت کی جانب سے اساتذہ اور صوبے بھر کے تمام سکولوں کو سہولیات فراہم کرنے کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے سرکاری سکولوں میں بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے سلیبس کی کتابیں ،فرنیچرز،تختہ سیاہ،چاک اور دیگر ضروری اشیاء ناپید ہیں اور سکولوں کی حالت خستہ ہیں ۔

متعلقہ عنوان :