کراچی چیمبر کو پاکستان اسٹیل کی200ایکٹر اراضی پر صنعتوں کے قیام کاجائزہ لینے کی دعوت،

پاکستان اسٹیل کی پیداواری صلاحیت اپریل تک77فیصد ہوجائے گی،میجر جنرل(ر)ظہیر احمد خان

ہفتہ 17 جنوری 2015 23:14

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء) پاکستان اسٹیل ملز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرمیجر جنرل(ر)ظہیر احمد خان نے کہا ہے کہ اسٹیل ملز کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافے کی کوششیں جاری ہیں اور اپریل2015تک پیداواری صلاحیت77فیصد پہنچ جائے گی۔فروری میں50فیصد ، مارچ 60فیصداور اپریل میں پیداواری صلاحیت77فیصد سے بھی تجاوز کر جائے گی۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی ) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کہی۔

اس موقع پربزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے وائس چیئرمین و سابق صدرکراچی چیمبرزبیر موتی والا،کے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد وہرہ،سینئر نائب صدرمحمد ابراہیم کوسمبی،سابق صدور مجید عزیز،اے کیو خلیل اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

پاکستان اسٹیل ملز کے سی ای اونے کہا ہے کہ ادارے کو منافع بخش بنانے کے ہر ممکن اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں اور موجودہ مالی پیکیج کی مدد سے خام مال کی مستقل سپلائی کو یقینی بنانے کی حکمت عملی بھی وضع کی گئی ہے۔

انہوں نے کراچی چیمبر سے تعاون طلب کرتے ہوئے کہاکہ وہ پاکستان اسٹیل کو برابری کی سطح پر مواقعوں کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے حکومت کوقائل کرے تاکہ ادارے کو ایک بار پھر منافع بخش بنایا جاسکے اگر آج پاکستان اسٹیل کھو دیا تو ہم اس شاہکارکو دوبارہ حاصل نہیں کر پائیں گے۔میجر جنرل (ر)ظہیراحمد خان نے کہاکہ پاکستان اسٹیل میں 2008-09 میں شروع ہونے والے بحران کے بعد حکومت نے بیل آوٴٹ پیکیجز فراہم کیے لیکن بد قسمتی سے بیل آوٴٹ پیکیجز کی بروقت فراہمی نہ ہونے اور موٴثر طریقے سے استعمال نہ کیے جانے کے باعث مالی مشکلات میں اور زیادہ اضافہ ہو گیا۔

پاکستان اسٹیل گزشتہ 5سالوں سے مشکلات سے دوچار ہے لیکن اب تمام امور درست سمت کی جانب گامزن ہیں اور ادارے کے ملازمین کے مدد سے تنظیم نو کی جارہی ہے جو اپنی ہنر مندی اورمہارت کے ذریعے ادارے کو منافع بخش بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ سی ای او نے پاکستان اسٹیل ملز کے نزدیک 200ایکڑزمین پرصنعتوں کے قیام کے سلسلے میں کراچی چیمبر کے وفد کودورے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ اس حوالے سے ممکنہ امکانات کاجائزہ لیاجائے۔

انہوں نے اس موقع پرآئرن اور اسٹیل ڈیلرزکو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس قومی اثاثے کے لیے دعا کریں کہ انہیں پاکستان اسٹیل کی مصنوعات کے بجائے درآمدات پر انحصار نہ کرنا پڑے۔میجر جنرل (ر)ظہیراحمد خان نے بتایاکہ پاکستان اسٹیل ملزمیں مرمت اور پلانٹس کو فعال بنانے کا عمل جاری ہے اور رتوقع ہے کہ جلد ہی ادارہ مکمل صلاحیت کے ساتھ چلنے کے قابل ہوجائے گا۔

انہوں نے آئرن اور اسٹیل ڈیلرز کونیب کی جانب سے قیمتیں فکسڈ کرنے کے معاملے میں نوٹسز کے اجراء پر تحفظات کے جواب میں کہاکہ معززعدالت عالیہ کی جانب سے اس مسئلے پرازخود نوٹس لیاگیا جس کی وجہ ڈیلرز کو نوٹسز موصول ہوئے جبکہ پاکستان اسٹیل کااس معاملے میں کوئی کردار نہیں۔ یہ اُن کا اور نیب کا معاملہ ہے تاہم انہوں نے کراچی چیمبر کو مشورہ دیا کہ وہ چیئرمین نیب کے ساتھ میٹنگ کا اہتمام کرے جس میں تمام اسٹیک ہولڈزسمیت وہ خود بھی شرکت کریں گے۔

بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے وائس چیئرمین و سابق صدرکراچی چیمبرزبیر موتی والانے زور دیاکہ پاکستان اسٹیل کوتجارتی ادارہ بنانے کے لیے ماہر و تجربہ کارافرادی قوت کی خدمات موٴثر طریقے سے بروئے کار لائی جائیں جس سے یقینی طور پر روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے جو ملکی معاشی ترقی میں بھی سود مند ثابت ہوگا۔قبل ازیں کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار احمد وہرہ نے سی ای او پاکستان اسٹیل ملز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ کراچی چیمبر کا وفد جلد ہی اسٹیل ملز کا دورہ کرے گاتاکہ اس اہم ادارے کو درپیش مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیاجاسکے۔

انہوں نے پاکستان اسٹیل کی بحالی میں کراچی چیمبر کے کردار ادا کرنے کے حوالے سے کہاکہ وہ پُرامید ہیں کہ تاجربرادری اور پاکستان اسٹیل ملز کی انتظامیہ کے درمیان باہمی رابطوں سے یقینی طور پر پاکستان اسٹیل ملز کو دوبارہ ایک منافع بخش ادارہ بنایاجاسکتا ہے ۔کے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر محمد ابراہیم کوسمبی نے کہاکہ آئرن اور اسٹیل کا شعبہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اسٹیل میں سیاسی مداخلت مثبت نتائج برآمد نہ ہونے میں ناکامی کی بڑی وجہ ہے۔انہوں نے ادارے کے انتظامی امور اور کارکردگی کو بہتربنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ انتظامی حکمت عملی پر نظرثانی کی ضرورت ہے اس ضمن میں کراچی چیمبر پاکستان اسٹیل ملز کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ عنوان :