افغان وزیر زراعت کیخلاف استونیا میں ٹیکس چوری کے الزامات کی تحقیقات

الزام ثابت ہوگیا تو محمد یعقوب حیدری کو کابینہ کے نامزد وزراء کی فہرست میں سے ہٹا دیا جائے گا،صدارتی ترجما

اتوار 18 جنوری 2015 18:02

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 18جنوری 2015ء) افغانستان کے صدر اشرف غنی کی کابینہ میں نئے نامزد وزیرزراعت سے متعلق یہ بات سامنے آنے کے بعد کہ وہ استونیا میں ٹیکس چوری میں مطلوب ہیں، تحقیقات کا آغاز کردیا گیاہے،یہ بات ایک افغان اہلکار نے اتوار کو بتائی ہے۔انٹرپول کی ویب سائٹ کے مطابق52سالہ محمد یعقوب حیدری2003ء کے ایک کیس میں بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری اور دھوکہ دہی سے رقم منتقل کرنے کے الزام میں مطلوب ہے۔

صدارتی ترجمان نظیف اللہ سلارزئی نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ ہم نے افغان قانون کی بنیاد پر اپنی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے،اگر یہ الزام ثابت ہوگیا تو اسے کابینہ کے نامزد وزراء کی فہرست میں سے ہٹا دیا جائے گا۔افغانستان کی نئی کابینہ کا اعلان گزشتہ سال کے دھوکہ دہی سے پر پولنگ کے نتیجے میں قومی اتحاد حکومت کی تشکیل اور غنی کے انتخاب کے بعد کئی مہینوں کی کشمکش کے بعد پیر کو کیا گے تھا۔

(جاری ہے)

قومی اتحاد حکومت کے معاہدے کو ملک کو ناگزیر خانہ جنگی سے بچانے کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔اس خانہ جنگی کا خطرہ اس وقت پیدا ہوا تھا جب دونوں امیدواروں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔اس تعطل کی وجہ سے ایک مہینہ تک نسلی کشیدگی پیدا ہوئی۔25رکنی نئی کابینہ کے وزراء کے نام پہلے ہی پارلیمنٹ کو بھیج دئیے گئے ہیں،جہاں ارکان پارلیمنٹ منگل کو ان کے بارے میں ووٹ ڈالیں گے۔