نئی تجارتی پالیسی کا اعلان وفاقی بجٹ کے بعد جولائی2015میں کردیا جائے گا،خرم دستگیر خان،

پیٹرول بحران حل ہوچکا ہے 3روز میں55ہزار ٹن پیٹرول سپلائی کیا گیا،ملک میں فرنس آئل کی کوئی کمی نہیں ،نئی مارکیٹوں کی تلاش میں وزارت تجارت اور ٹی ڈی اے پی کی کوششیں کامیاب رہی ہیں،2015میں صنعتی پیداواری لاگت کو کم کیا جائے گا،وفاقی وزیر کا تقریب سے خطاب

جمعرات 22 جنوری 2015 23:15

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22جنوری۔2015ء) وفاقی وزیر برائے تجارت انجینئرخرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ نئی تجارتی پالیسی کا اعلان وفاقی بجٹ کے بعد جولائی2015میں کردیا جائے گا،پیٹرول بحران حل ہوچکا ہے 3روز میں55ہزار ٹن پیٹرول سپلائی کیا گیا،ملک میں فرنس آئل کی کوئی کمی نہیں ،نئی مارکیٹوں کی تلاش میں وزارت تجارت اور ٹی ڈی اے پی کی کوششیں کامیاب رہی ہیں،2015میں صنعتی پیداواری لاگت کو کم کیا جائے گا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کومقامی ہوٹل میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان(ٹی ڈی اے پی)کے زیراہتمام" بزنس گائیڈ برائے جی ایس پی پلس"کی تعارفی تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔تقریب سے ٹی ڈی اے پی کے چیف ایگزیکٹوایس ایم منیر،یورپی یونین کے سفیر لارس گونرویگمارک،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پارلیمنٹیرین افیئر بیرسٹر ظفراللہ، سیکریٹری ٹی ڈی اے پی رابعہ جویری آغا،ڈی جی پاکستان انسٹی ٹیوٹ ٹریڈ ڈیولپمنٹ انجم اسد امین نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر برائے تجارت نے کہا کہ جی ایس پی پلس کی بدولت یورپی یونین کو جنوری تااکتوبر2014 کے دوران10ماہ میں1.08ارب ڈالر کی اضافی برآمدات کی گئی ہیں جو ایک سال کے مقررہ ہدف سے بھی زائد ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات عوام تک منتقل کرنے کے اقدامات کرے تاکہ عوام کو موجودہ حکومت سے وابستہ امیدیں پوری ہوتی نظرآئیں،پیٹرول کی قیمت میں سے 15سے16ہزاٹن پیٹرول کی کھپت بڑھ گئی ہے،افواہ ساز پیٹرول کی طرح ملک میں فرنس آئل کا بھی بحران دکھا رہے ہیں جبکہ فرنس آئل کی کوئی قلت نہیں ہے۔

انکا کہنا تھا کہ گزشتہ تجارتی پالیسی 2012سے2015تک 5سال کیلئے دی گئی تھی جو اب ختم ہورہی ہے اور نئی تجارتی پالیسی کا اعلان جولائی2015میں کیا جائے گا جس کی تیاری کا عمل جاری ہے اور ہم اسٹیک ہولڈرز سے اس ضمن مشاورت کررہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیرتجارت نے بتایا کہ نئی مارکیٹوں کی تلاش کا عمل جاری ہے اور ہم عالمی سطح پر نئی مارکیٹوں کی تلاش میں کامیاب رہے ہیں،ساؤتھ امریکا،ساؤتھ افریقہ،برازیل سمیت دیگر ملکوں میں ہمارے ایکسپورٹرز جارہے ہیں اور وہاں کی مارکیٹوں میں پاکستانی مصنوعات اپنی جگہ بنارہی ہیں،اس سلسلے میں وزارت تجارت اور ٹی ڈی اے پی توانائی بحران ،امن وامان کی راب صورتحال اور دیگرچیلنجز کے باوجودبرآمدات بڑھانے کیلئے ایکسپورٹرزکے ساتھ تعاون کررہے ہیں اوریورپی یونین کے ساتھ پارٹنر شپ کو مضبوط بنا رہے ہیں،یہی وجہ ہے کہ کزشتہ ایک سال کے دوران یورپی یونین کو ٹیکسٹائل،لیدر،فٹ ویئر کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے لیکن ہمیں مزید کاوشوں کی ضرورت ہے،یورپی یونین کے پارٹنرز نے ہمارے لئے مضبوط لابنگ کی ہے اس لئے ہمیں جی ایس پی پلس سے بھرپورفائدہ اٹھاناچاہیئے کیونکہ جی ایس پی پلس میں کامیابی سییورپی یونین کے ساتھ ہمارا رشتہ دائمی شراکت میں بدل جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ27 کنونشنز کوصرف جی ایس پی پلس کیلئے ہی نہیں بلکہ اپنی قوم کیلئے بھی پورا کرنا چاہتے ہیں تاکہ انسانی حقوق،چائلڈ لیبر،لاء اینڈ آرڈر،اقلیتی حقوق سمیت دیگر معاملات بہتر ہوسکیں۔ا نجینئرخرم دستگیر خان نے کہا کہ ہمیں اچھی خبروں کی عادت نہیں رہی اورجن شکوک وشبہات کا تذکرہ میڈیا اور بزنس کمیونٹی کرتے رہے ہیں اسے حکومت نے معاشی بہتری کے ساتھ دور کیا ہے،ملک میں انتہاپسندی،دہشت گردی،پیٹرول بحران کے باوجود ہم نے برآمدات میں اضافہ کیا اور یورپی یونین کو بھی ہدف سے زائد برآمدات کیں جو صنعتکاروں،سرمایہ کاروں اور ہنرمندوں کی محنت کا ثمر ہے۔

اس موقع پرٹی ڈیپ کے سربراہ ایس ایم منیر نے یقین دہانی کرائی کہ جی ایس پی پلس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملکی برآمدات میں اضافے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔یورپی یونین کے سفیر لارس گونرویگمارک نے کہا کہ جی ایس پی پلس پاکستان کے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دیگا اور مضبوط بنائے گا،پاکستان کو یورپی یونین کے ٹریڈ سے منسلک اسسٹنٹس پروگرام سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کے ساتھ ملکر کام کرنا چاہتے ہیں۔27کنونشنز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بزنس مین کو اپنی اپنی سطح پر چیزوں کو درست کرنا ہوگا

متعلقہ عنوان :