پرویزمشرف کی سعودی عرب جانے کی خواہش۔شہداء فاؤنڈیشن کے صدر نے پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی درخواست کردی

ہفتہ 24 جنوری 2015 23:40

پرویزمشرف کی سعودی عرب جانے کی خواہش۔شہداء فاؤنڈیشن کے صدر نے پرویزمشرف ..

(اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء ) پرویزمشرف کے خلاف علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے مدعی صاحبزادہ ہارون الرشید غازی کے وکیل طارق اسد نے وفاقی وزیرداخلہ اور وفاقی سیکریٹری داخلہ کو پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کے لئے درخواست دے دی۔ ترجمان شہداء فاؤنڈیشن کے مطابق درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پرویزمشرف کو سعودی ولی عہد شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال پر تعزیت کے لئے سعودی عرب جانے کی اجازت نہ دی جائے بصورت دیگر پرویزمشرف کے ملک سے باہر جانے کے ذمہ دار وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق شہداء فاؤنڈیشن کے صدر و معروف قانون دان طارق اسد نے ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے وفاقی وزیرداخلہ اور وفاقی سیکریٹری داخلہ کو ای میل کے ذریعے ایک درخواست بھیجی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا ہے کہ”میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ پرویزمشرف نے گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ کو ایک درخواست بھیجی ہے جس میں پرویزمشرف نے استدعا کی ہے کہ وہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال پر شاہی خاندان سے تعزیت کے لئے سعودی عرب جانا چاہتے ہیں اس لئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔

پرویزمشرف کے خلاف بہت سے فوجداری مقدمات درج ہیں جن میں لال مسجد کے نائب خطیب علامہ عبدالرشید غازی اور ان کی والدہ صاحب خاتون کے قتل کا مقدمہ بھی شامل ہے۔علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں عدالت پرویزمشرف کو کم سے کم 23دفعہ طلب کرچکی ہے لیکن پرویزمشرف ایک دفعہ بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔پرویزمشرف وہ ہی شخص ہیں کہ جس کے حکم پر جولائی 2007میں لال مسجد و جامعہ حفصہ میں سینکڑوں طلبہ و طالبات کو نہ صرف قتل کیا گیا بلکہ قرآن پاک اور احادیث شریفہ کے ہزاروں نسخوں کی بھی توہین کی گئی۔

پرویزمشرف وہ ہی شخص ہیں کہ جس نے پاکستان کے موجودہ وزیراعظم نواز شریف کو ان کے والد کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے پاکستان آنے کی بھی اجازت نہیں دی۔پرویزمشرف اپنے خلاف درج سنگین مقدمات میں ٹرائل سے بچنے کے لئے کئی دفعہ پاکستان سے فرار ہونے کی کوشش کرچکے ہیں لیکن سپیشل کورٹ،سندھ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے پرویزمشرف کو پاکستان سے باہر جانے کی اجازت نہیں یہاں تک کہ پرویزمشرف نے اپنی بیمار والدہ کی عیادت کے لئے بھی بیرون ملک جانے کی اجازت طلب کی لیکن ان کے خلاف درج سنگین مقدمات کی وجہ سے انہیں والدہ کی عیادت کے لئے بھی بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی گئی“۔

طارق اسد نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ”سعودی ولی عہد شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال پر تعزیت کی آڑ میں پرویزمشرف حسین حقانی کی طرح ایک دفعہ پھر ملک سے فرار ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔لہٰذا وفاقی وزارت داخلہ علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے حتمی فیصلے تک پرویزمشرف کا نام ای سی ایل میں برقرار رکھے اور انہیں پاکستان سے باہر جانے کی اجازت نہ دے۔اگر پرویزمشرف پاکستان سے فرار ہوئے تو اس کی ذمہ داری وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان پر عائد ہوگی اور وہ ہی علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے بھی ذمہ دار ہوں گے“۔

متعلقہ عنوان :