Live Updates

وفاقی وزیر خزانہ کا آئندہ مالی سال سے قومی شناختی کارڈ نمبر کو نیشنل ٹیکس نمبر ( این ٹی این ) قرار دینے کا اعلان، عمران خان دھاندلی ،گورننس اور شفافیت پر سیاست کرلیں معیشت پر سیاست نہ کریں ، جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلئے تیار ہیں ۔ پی ٹی آئی چاہے تو آدھے گھنٹے میں جوڈیشل کمیشن بن سکتا ہے ، بھابھی سے درخواست کروں گا کہ کمیشن کے ٹی او آرز میں سازش کے الفاظ ڈلوانے کے لئے عمران خان کو راضی کریں ،ہم قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی ثالثی قبول کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم انہیں پی ٹی آئی کے جواب کا انتظار ہے،حکومت کو تین سو ارب روپے وصول ہونے کی بجائے ٹیکس وصولیوں میں 68ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے، معلوم نہیں کہ عمران خان کو کون گمراہ کر رہا ہے کہ وہ ایسی باتیں کر رہے ہیں ، اب معیشت پر بھی کل جماعتی کانفرنس بلائی جائے جس میں معیشت کا ایکشن پلان بنایا جائے، تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق معیشت پر متفق ہونا چاہیے ، ملک میں مہنگائی کی شرح گیارہ سال کم ترین سطح پر آگئی ہے ۔ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ٹیکس وصولی میں 12.7 فیصد اضافہ ہوا ہے، ملکی سلامتی کیلئے فوج کی ضروریات پوری کرنا اولین ترجیح ہے ، اگر دھرنے نہ ہوتے تو آج زرمبادلہ کے ذخائر سولہ ارب روپے تک پہنچ چکے ہوتے،اسحاق ڈار کا پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 31 جنوری 2015 19:07

وفاقی وزیر خزانہ کا آئندہ مالی سال سے قومی شناختی کارڈ نمبر کو نیشنل ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31جنوری۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے آئندہ مالی سال سے قومی شناختی کارڈ نمبر کو نیشنل ٹیکس نمبر ( این ٹی این ) قرار دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان دھاندلی ،گورننس اور شفافیت پر سیاست کرلیں معیشت پر سیاست نہ کریں ،حکومت کو تین سو ارب روپے وصول ہونے کی بجائے ٹیکس وصولیوں میں 68ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے، معلوم نہیں کہ عمران خان کو کون گمراہ کر رہا ہے کہ وہ ایسی باتیں کر رہے ہیں ، دہشت گردی کے بعد اب معیشت پر بھی کل جماعتی کانفرنس بلائی جائے جس میں معیشت کا ایکشن پلان بنایا جائے، تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق معیشت پر متفق ہونا چاہیے ، جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلئے تیار ہیں ۔

پی ٹی آئی چاہے تو آدھے گھنٹے میں جوڈیشل کمیشن بن سکتا ہے ، بھابھی سے درخواست کروں گا کہ کمیشن کے ٹی او آرز میں سازش کے الفاظ ڈلوانے کے لئے عمران خان کو راضی کریں ،ہم قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی ثالثی قبول کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم انہیں پی ٹی آئی کے جواب کا انتظار ہے ، ملک میں مہنگائی کی شرح گیارہ سال کم ترین سطح پر آگئی ہے ۔

(جاری ہے)

رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ٹیکس وصولی میں 12.7 فیصد اضافہ ہوا ہے، ملکی سلامتی کیلئے فوج کی ضروریات پوری کرنا اولین ترجیح ہے ، اگر دھرنے نہ ہوتے تو آج زرمبادلہ کے ذخائر سولہ ارب روپے تک پہنچ چکے ہوتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ تمام بڑی بڑی چیزیں پوری ہوگئی ہیں چھوٹی چھوٹی باتیں رہ گئی ہیں جو بہت جلد پوری کی جائینگی جوڈیشل کمیشن پر پی ٹی آئی کے جواب کا انتظار ہے جیسے ہی ان کا جواب آجائے جوڈیشل کمیشن آدھے گھنٹے میں بنا دینگے ۔

سسٹم کی کمزوریوں کسی جماعت کی نہیں ہیں ہم تمام معاملات کو نظر انداز کرتے ہیں اور انتخابی اصلاحات پر پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر سسٹم میں کمزوریوں کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرینگے ۔ جوڈیشل کمیشن کے معاملے پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی ثالثی کیلئے تیار ہیں پی ٹی آئی والے نان ایشو کو ایشو بنا کر صرف قوم کا وقت ضائع کررہے ہیں ۔

جوڈیشل کمیشن کے بارے میں آرڈیننس لانے پر تیار ہیں مگر یہ اس وقت جاری ہوگا جب پارلیمنٹ کے اجلاس نہیں ہو رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسکوز کی نجکاری تیز رفتاری سے جاری ہے کسی بھی مزدور کو بے روزگار نہیں ہونے دینگے وہ ہمارے بہن بھائی ہیں ان کو بھی ساتھ لے کر چلیں گے اس وقت بجلی کے لائن نقصانات 19فیصد ہیں جنہیں کنٹرول کرنا ہوگااسی طرح واجبات کی وصولی بھی ناگزیر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جتنی بھی سیاسی جماعتیں ہیں ان کو اپیل کی ہے کہ اکانومی پر ایکشن پلان بنایا جائے فنانس پر سیاست کرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ملک میں ترقی کو بلند ترین سطح پر لے جانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ ملک کو ناقابل تسخیر بنانا نواز لیگ کی پالیسی رہی ہے ایٹمی طاقت وزیراعظم میاں نواز شریف کا جراتمندانہ فیصلہ تھا نواز لیگ ملک کی سلامتی پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرتی جو ہماری تاریخ کا حصہ ہے ۔

انہوں نے عمران خان کے الزام پر کہا کہ حکومت نے حالیہ پٹرول بحران پر تین سو ارب روپے کا فائدہ پہنچانے کی بجائے ٹیکس وصولیوں پر 68ارب روپے کا نقصان اٹھایا ہے خان صاحب خدا کیلئے معیشت پر سیاست نہ کریں عمران خان کو لوگ صحیح مشورے نہیں دے رہے ہیں صوبوں کو پیسے اسی ٹیکس کے ذریعے دیئے جاتے ہیں موجودہ قیمتوں کی کمی پر خیبر پختونخواہ کو 64.82فیصد حصہ جائے گا جو صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کی مد میں دیا جارہا ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ چھ ماہ میں ایف بی آر کو 1162.4 ارب روپے وصولی ہوئی ہے جبکہ پچھلے سال اس عرصے میں 1031.4 ارب روپے حاصل ہوئے تھے اس طرح محصولات کے حصول میں 12.7فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ اضافہ اشیاء صرف کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ہوا ہے ۔ بجٹ خسارہ 2.3فیصد رہا جبکہ پرے سال کیلئے اس کا ہدف 4.9فیصد ہے اگر غیر معمولی اخراجات نہ کرنا پڑے تو ہدف حاصل کرلینگے تاہم مالی سال کے دوسرے چھ ماہ میں اخراجات زیادہ ہوتے ہیں ۔

چھ ماہ کے دوران برآمدات 12.22ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 12.46ارب ڈالر تھیں اس طرح ان میں 1.93فیصد کمی ہوئی ۔ درآمدات 22.02ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 21.16ارب ڈالر تھیں اس طرح ان میں 4.08فیصد اضافہ ہوا ۔ تجارتی خسارہ 9ارب 80کروڑ ڈالر رہا جو گزشتہ سال 8.7 ارب ڈالر تھا اس طرح اس میں 12.69فیصد اضافہ ہوا ۔ ترسیلات زر 8.98ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 6ماہ میں 7.79 ارب ڈالر تھیں اس طرح ان میں 15.26فیصد اضافہ ہوا ۔

افراط زر 4.3فیصد ہے 2192 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں جبکہ گزشتہ سال 1950رجسٹرڈ ہوئی تھیں ۔ زرعی قرضہ 219.52ارب روپے جاری کیا گیا جو گزشتہ سال اس عرصے میں 159.37ارب روپے تھا اس طرح اس میں 37.74فیصد اضافہ ہوا اور پورے سال کیلئے ہمارا ہدف 500ارب روپے ہے کیونکہ 21فیصد معیشت میں زراعت کا حصہ ہے سرکاری شعبے کے ترقیاتی کام سے 23جنوری تک ترقیاتی منصوبوں کیلئے 184.7ارب روپے جاری کئے گئے ۔

کراچی اسٹاک ایکسچینج نے نیا ریکارڈ قائم کیا اور 19ماہ میں اس کا سرمایہ 51ارب سے بڑھ کر 77ارب سے بھی بڑھ گیا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی 5فیصد بڑھایا گیا ہے جس سے 28 ارب روپے حاصل ہونگے مگر اب بھی دو ماہ میں حکومت کو چالیس ارب روپے کا نقصان ہوگا اسی میں سے صوبوں کو بھی حصہ جاتا ہے اگر آمدنی ہوگی تو خیبر پختونخواہ کو بھی 14.62فیصد حصہ ملے گا ۔

ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر 15.067ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں جو تیس جون 2014ء کو 14.1ارب ڈالر تھے اور یہ اضافہ قرضوں کی ادائیگی کے باوجود ہوا ہے ہم نے آئی ایم ایف سے 2.2ارب ڈالر لیکر انہیں 3.2ارب ڈالر واپس کئے ہیں اگر دھرنے نہ ہوتے تو یہ ذخائر 16ارب ڈالر تک پہنچ جاتے ۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر انہوں نے روس کا دورہ کیا جس سے سترہ سالہ پرانے مسائل حل ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں، جاپان کے دورے کے بعد جائیکا نے 19ارب کی گرانٹ دی ہے جس سے بندرگاہ پر سکینرز لگائے جائینگے اور کنٹینرز کلیئر ہونگے اس کے علاہ لاکھڑا پاور پراجیکٹ کیلئے بھی سو ارب ین کا اعلان کیا گیا ہے ہم اپنے مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں ۔

نواز شریف کی تاریخ ہے کہ اس نے کبھی ملکی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کیا تاہم کسی ملک کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ ہم سے بات کرے اور کسی اور ملک سے بات نہ کرے

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات