سیاسی جماعتیں اپنی متفقہ قرار دد پر عمل درآمد کراتیں تو آج یہ حالات پیدا نہیں ہوتے ، محمد اعجاز الحق ،حکومت مذہبی جماعتوں کا نقطہ نظر سمجھے ، اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اے پی سی کی ایک اور نشست رکھے ، سابق وفاقی وزیر

اتوار 1 فروری 2015 20:26

سیاسی جماعتیں اپنی متفقہ قرار دد پر عمل درآمد کراتیں تو آج یہ حالات ..

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔1فروری۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ (ضیاء) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر محمد اعجاز الحق نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں اور سیاسی پارٹیاں اپنی متفقہ قرار دد پر عمل درآمد کراتیں تو آج یہ حالات پیدا نہیں ہونے تھے اب رونے کی بجائے اتفاق رائے پیدا کریں اور ملکر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑیں۔ مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا لائحہ عمل درست تھا کہ دہشت گردی کو مذہب اور فرقے سے نہیں جوڑا جا سکتا ۔

دہشت گرد اگر لاثانی، فرقہ پرست،قوم پرست، مذہبی ہوں یا غیر مذہبی دہشت گرد ہے۔مقامی صحافیوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے محمد اعجاز الحق نے کہا کہ کچھ جماعتوں کے اصرار پر مذہب اور فرقہ کو آئینی ترمیم میں ڈالا گیا۔ اس پر نظر ثانی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کو چاہیے کہ وہ مذہبی جماعتوں کا نقطہ نظر سمجھے اور اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کی ایک اور نشست رکھنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ خاکوں پر بھی اے ۔پی۔سی نقطہ نظر دنیا کے سامنے رکھنا چاہیے۔ جب اتفاق رائے سے لائحہ عمل بنائیں گے تو پھر کسی کی بھی جرأت نہیں کہ اس قسم کے اقدامات کرے۔ ایک سوال کے جواب میں محمد اعجاز الحق نے کہا کہ سینٹ کے الیکشن سے قبل تحریک انصاف کے لئے سنہری موقع ہے کہ وہ اپنی سیٹوں کو ضائع نہ کرے۔ اور بھرپور انداز میں اسمبلی کے اندر آکر اپوزیشن کا کردار ادا کریں۔ انتخابی اصلاحات میں بھرپور حصہ لیں تاکہ آنے والے انتخابات میں انگلیاں نہ اٹھ سکیں۔ تحریک انصاف کی عدم موجودگی کی وجہ سے حکومت انتخای اصلاحات میں تاخیر کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :