نائن الیون حملوں میں سعودی شاہی خاندان بھی ملوث تھا‘ القاعدہ کے ایک زیر حراست رکن کا دعویٰ

بدھ 4 فروری 2015 23:35

نائن الیون حملوں میں سعودی شاہی خاندان بھی ملوث تھا‘ القاعدہ کے ایک ..

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04فروی 2015ء) امریکہ میں زیر حراست القاعدہ کے ایک کارکن نے دعویٰ کیا ہے کہ نائن الیون حملوں میں سعودی شاہی خاندان ملوث تھا۔ بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست کولاریڈو میں زیر حراست فرانس سے تعلق رکھنے والے القاعدہ کارکن ذاکاریاس مو موسوی نے دعویٰ کیا ہے ہے نائن الیون حملوں میں سعودی شاہی خاندان ملوث تھا۔

موسوی کا کہنا ہے کہ اس نے واشنگٹن مین سعودی سفارتخانے میں ایک اجلاس میں بھی شرکت کی تھی۔

(جاری ہے)

جس میں امریکی صدر کے طیارے کو دہشت گردانہ حملے سے اڑانے پرتبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں امریکی صدر کے طیارے پر حملے کیلئے سٹنگر میزائل استعمال کرنے پراتفاق کیا گیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ ترکی الفیصل السعود‘ انٹیلی جنس سروس کے سابق ڈائریکٹر جنرل اور امریکہ کیلئے سعودی سفیر اور شاہی خاندان کے دیگر افراد شریک تھے۔ موسوی کا مزید کہنا تھا کہ اس نے شاہ سے بھی ملاقات کی تھی اور انہیں ا سامہ کے خطوط پہنچائے۔

متعلقہ عنوان :