بجلی ،گیس صوبے کی پیداوار ہے،لوڈ شیڈنگ سے متعلق عوامی شکایات کسی صورت قبول نہیں،پرویزخٹک،

صوبے کے کسی حصے میں گیس کی کمی یا لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کی جائیگی،غیرقانونی کنکشن کی روک تھام ،بقایاجات کی وصولی میں یقینی بنائینگے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا

جمعرات 5 فروری 2015 22:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5فروری2015ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ بجلی اور گیس ہمارے صوبے کی پیداوار ہے اسلئے انکی لوڈ شیڈنگ سے متعلق عوامی شکایات کسی صورت قبول نہیں انہوں نے سوئی گیس حکام پر واضح کیا کہ صوبے کے کسی بھی حصے میں گیس کی کمی یا لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کی جائے گی اسی طرح سوات، ملاکنڈ، مردان اور جنوبی اضلاع سمیت مختلف علاقوں میں ترقیاتی سکیموں کی جلد تکمیل بھی ضروری ہے تاہم وزیراعلیٰ نے غیرقانونی کنکشن کی روک تھام اور بقایاجات کی وصولی میں بھرپور تعاون کا یقین دلایا وہ اپنے دفتر سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں گیس کے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں جی ایم سوئی گیس ارباب ثاقب کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی اجلاس کو بتایا گیا کہ سوئی گیس حکام نے وزیراعلیٰ کی ہدایات کی روشنی میں گیس ڈسٹریبیوشن کے تمام منصوبوں پر کام تیز کیا ہے جبکہ صوبے میں پیدا ہونے والی گیس کی بیشتر کھپت بھی یہیں یقینی بنائی جا رہی ہے جی ایم سوئی گیس بتایاکہ دس دس کروڑ روپے کی لاگت سے ملاکنڈ، سوات، کرک اور ہنگوسمیت شمالی و جنوبی اضلاع میں گیس فراہمی سکیمیں تیزی سے مکمل کی جا رہی ہیں ریگی للمہ ٹاؤن شپ میں ایک ارب روپے کی سکیم میں 60کروڑ روپے کی لاگت سے تمام فیزز میں مین پائپ لائنیں بچھادی گئیں جبکہ بقیہ 40کروڑ روپے کا کام درہ آدم خیل کے راستے بڑی ڈسٹریبیوشن لائن کی پشاور تک عنقریب تکمیل کے فوری بعد پورا کر دیا جائے گا پشاور میں رنگ روڈ، باڑہ روڈ اور یونیورسٹی کے اطراف ڈسٹریبیوشن لائن کی تکمیل کا منصوبہ بھی زیرتکمیل ہے جسکی بدولت اندرون کینٹ، حیات آباد اور شہر کے اندرونی گنجان آبادی والے علاقوں میں گیس پریشر کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہو جائے گا مردان شہر اور ملحقہ دیہات کو ساڑھے چار کروڑ روپے کی لاگت سے منصوبہ آخری مراحل میں ہے جبکہ واپڈا کالونی، نوشہرہ ، وزیرگڑھی اور جی ٹی روڈ کے کنارے دیگر اہم علاقوں کو بھی گیس سپلائی نیز صوبے کے کارخانوں کو گیس کی بلا تعطل فراہمی بھی ترجیحی بنیادوں یقینی بنائی گئی ہے گیس بقایاجات کی ریکوری، گیس چوری اور غیرقانونی کنکشن کی روک تھام میں بھی نمایاں کام ہوا لائن لاسز گزشتہ ڈیڑھ دو سال میں تقریبا بیس فیصد سے کم ہو کر ساڑھے گیارہ فیصد سے بھی نیچے آگئے 160کلومیٹر تک غیرقانونی گیس نٹ ورک ختم کئے گئے 600افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئے اور ایکشن شروع کیا گیا جبکہ 60کروڑ روپے جرمانے وصول کئے گئے ریکوری90فیصد سے بھی تجاوز کر گئی پرویزخٹک نے سوئی گیس حکام کی کاکردگی کو سراہتے ہوئے ترقیاتی کام مزیدتیز کرنے کی ہدایت کی اور امید ظاہر کی کہ پیسکو بھی یہی طرزعمل اپنائے گا جسکی کارکردگی سے فی الحال یہاں کے عوام اور حکومت دونوں مطمئن نہیں انہوں نے گیس پریشر میں کمی کی بڑی وجہ بھی بجلی لوڈشیڈنگ کے سبب گیس جنریٹر استعمال میں اضافہ ہونے پر تشویش کا اظہار ہوئے پیسکو حکام کو لوڈ شیڈنگ دورانیہ کم سے کم سطح پر لانے کی ہدایت کی درایں اثناء پی ٹی آئی چارسدہ کے ایک پچاس رکنی وفد نے ضلعی صدر فضل خان کی زیرقیادت وزیراعلیٰ سے سی ایم ہاؤس پشاور میں ملاقات کی اور انہیں علاقے کے لوگوں کو درپیش مسائل و مشکلات سے اگاہ کیا پی ٹی آئی کے صوبائی سیکرٹری جنرل خالد مسعود، صوبائی وزیر معدنیات ضیاء اللہ آفریدی اور چارسدہ کے ضلعی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے وزیراعلیٰ نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ تبدیلی کا مفہوم پہلے خود سمجھیں اور پھر عوام کو بتائیں کہ ہم ان مقاصد اور اہداف کی طرف تیزی سے گاامزن ہیں جس کے تحت ان سے ووٹ لیا میرٹ، قانون اور انصاف کی بالادستی اور پولیس و پٹوار اور سکول و ہسپتال سمیت تمام محکموں اور اداروں کی کارکردگی بہتر بنائی جا رہی ہے وزیراعلیٰ نے چارسدہ کیلئے ڈگری کالج کے قیام کا اعلان کیا جبکہ ٹیکنیکل کالج و کیڈٹ کالج کے قیام کیلئے متعلقہ حکام سے بات کا یقین دلایا انہوں نے کہا کہ چھ تا سات ارب روپے کی لاگت سے چارسدہ تا نوشہرہ مضبوط سیلابی پشتوں کی تعمیر پر کام شروع ہو چکا ہے جسکی بدولت سونا اگلتی یہ زرخیز وادیاں سیلاب کی تباہ کاریوں سے کافی حد تک محفوظ ہو جائینگی۔