تمام ڈپٹی کمشنر ز ڈسٹرکٹ لیول پر شکایتی مراکز اور کنٹرول رومز کو فعال بنائیں ، کمشنر کراچی

جمعہ 6 فروری 2015 17:08

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06فروی 2015ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ ا نتظامیہ کے افسران اپنے اپنے علاقوں میں وفاقی اور صوبائی سطح کے حکو مت کے تمام اداروں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے اداروں سے متعلق شہریوں کی شکایا ت کا ازالہ کرنے میں اپنا کر دار ادا کریں۔ شہری شکایا ت کے ازالہ کے سلسلہ میں ان اداروں سے رابطہ و تعاون قائم کریں اور انھیں پابند کریں کہ وہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی ذمہ داری پوری کریں اور عوام کی خدمت اور ان کے حقو ق سے متعلقہ قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں ۔

وہ اپنے دفتر میں تمام ڈپٹی کمشنرز، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اوراسسٹنٹ کمشنرز کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تما م ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں شہری شکایتوں کے ازالہ کا نظام مو ثر بنائیں گے۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں اپنے کنٹرول روم کو فعال بنائیں گے ۔ تمام ضلعی کنٹرول روم شکائتی مراکز کو طور پر کام کریں گے جہاں لو گوں کی پانی بجلی، سیوریج اور شہری سہولتوں سے متعلق شکایات سنی جائیں گی اور متعلقہ افسران ان کے ازالہ کیلئے فوری نو عیت کے اقدامات کرینگے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز شہریوں کی شکایات درج کرنے اور ان کے ازالے کا ریکارڈ رکھیں گے اور ہر پندرہ روز کی رپورٹ کمشنر کراچی کو بھیجیں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلدیاتی اداروں سمیت دیگر شہری سہولتوں سے متعلق اداروں کے خلاف شہریوں کی شکایات اور اس کے ازالہ کی رپورٹ کی تفصیلات سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا جائے گا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی افسران اپنے اپنے اضلاع میں ہونے والی خلا ف ضابطہ سر گرمیوں اور شہری سہولتوں کی فراہمی سے متعلق بلدیاتی اور دیگر شہری اداروں کی ذمہ داریوں سے غفلت پر متعلقہ اداروں کی نشاندہی کریں گے اور انھیں اپنے دفتر میں طلب کر کے انھیںآ گاہ کریں گے اور مشاورت سے مسائل کے حل کیلئے مربو ط کارروائی اور اقدامات کریں گے۔

کمشنر نے کہا کہ عوام کو انتظامیہ سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ یہ واحد پلیٹ فار م ہے جو شہریوں کو غیر جانبداری کے ساتھ شہریوں کو ان کے مسائل کے سلسلہ میں ریلیف فراہم کر سکتا ہے۔ تمام انتظامیہ کے افسران عوام کی ان توقعات کو پو را کریں۔ لوگوں کی ان تک رسائی آسان بنائیں ۔ اور ان کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ اداروں کو پابند کریں کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کریں۔

انھوں نے کہا کہ وہ انتظامی اور ترغیبی دونوں طریقوں سے اپنے فرائض ادا کریں۔ پارکوں اور کھیلوں کے میدانوں کو بہترکریں ۔ بلدیاتی افسران کو پابند کریں کہ وہ عوام کی بہتری اور سہولتوں کے کاموں کو ذمہ داری سے پو را کریں ۔ انھوں نے کہا کہ وزیر بلدیا ت نے اس سلسلہ میں ہدایا ت جاری کی ہیں کہ انتظامیہ بلدیاتی اداروں کو فعال بنانے میں ان کی مد د کرے۔

چھو ٹے چھوٹے عوام کے مسائل اور دشواریاں حل نہ ہونے سے شہریوں کی شکایا ت بڑھ رہی ہیں۔ان پر فوری توجہ دینے اور ان کے حل کیلئے فوری نو عیت کے اقدامات کرنے کی ضرور ت ہے۔اجلاس میں مختلف شہری مسائل کی نشاندہی کی گئی ۔ اور ترجیحات کا تعین کیا گیا ۔ اور فیصلہ کیا گیا کہ تر جیحی طور پر وال چاکنگ مٹانے، ٹریفک،پانی، بجلی اور سیوریج سے متعلق شکایات کے ازالہ کیلئے فوری نوعیت کے اقدامات کئے جائیں گے۔

اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بننے والی تجازات کو ترجیحی بنیادوں پر ہٹا یا جا ئے گا۔دل آزاری کرنے والی یا ا شتہاری مہم کے طور پر کی جا نے وال چاکنگ کو مٹایا جا ئے گا۔اجلاس میں مختلف ڈپٹی کمشنر ز نے اپنے اپنے اضلاع میں تجازات ہٹانے، وال چاکنگ مٹانے سمیت مختلف کئے جانے والے بہتری کے اقدامات سے متعلق تفصیلات سے کمشنر کو آگاہ کیا ۔

ڈپٹی کمشنر شرقی آغا پرویز نے بتا یا کہ ضلع شرقی میں ٹریفک کی روانی متاثر کر نے والی تجازات کے خلاف کارروائی شرو ع کر دی ہے۔گٹکہ اور مین پوری سمیت مختلف مضر صحت اشیا کی فروخت کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے ۔ انھوں نے بتا یا کہ 680 دکاند اروں کو مختلف قوانین کے تحت نو ٹسز جا ری کئے گئے ہیں۔ پرائس کنٹرول کی مہم بھی مو ثر بنایا جارہا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جو پرائیویٹ گاڑیاں اپنی گاڑیوں میں ایمر جنسی لائٹس اور سائرن استعمال کر رہی ہیں ان کے خلاف کارروائی جا ئے گی اور ایسے ڈرائیوروں کو گرفتا ر کر لیا جا ئے گا ۔ اور ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جا ئے گی۔فیصلہ کیا گیا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں ٹریفک پولیس کے تعاون و اشتراک سے ٹریفک امپرومنٹ مہم شروع کریں گے۔

تیز رفتاری اور ٹریفک کے اشاروں کی خلاف ورزی کے بڑھتے ہو ئے ا رحجان کو ختم کیا جا ئے گا خا ص طور پر مخالف سمت میں ڈرائیونگ کو روکا جا ئے گا اور مخالف سمت میں گاڑی چلانے والے مو ٹر سائیکل سواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جا ئے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈپٹی کمشنرز ٹریفک پولیس کے ساتھ رابطہ بڑھائیں ان کے تعاون سے یقینی بنائیں کے مخالف سمیت میں مو ٹر سائیکل سواری اور ڈرا ئیونگ کے رحجان کو ختم کر یں کمشنر نے کہا کہ مصروف سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کہ بہتر بنا نے کے لئے ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی کے ساتھ کام کر نے کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :