بھارت کی فیکٹریوں میں غیر انسانی حالات میں کام کرنے والے سینکڑوں بچوں کو آزاد کروا لیا گیا

جمعہ 6 فروری 2015 17:22

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06فروی 2015ء) جنوبی بھارت کی فیکٹریوں میں ’غیر انسانی حالات‘ میں کام کرنے والے سینکڑوں بچوں کو آزاد کروا لیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے شہر حیدر آباد میں گذشتہ دس دنوں کے دوران چمڑے کے کارخانے اور پلاسٹک ورکشاپوں میں چھاپے مار کر کم سے کم 350 بچوں کو آزاد کروایا گیا۔پولیس نے بتایا کہ یہ بچوں سے انتہائی بدترین حالات میں طویل اوقات تک کام کرتے تھے بھارت میں غربت اور تعلیم کی کمی کے نتیجے میں متعدد بچوں کو کام کرنے پر مجبور کر دیا جاتا ہے۔

بھارت میں حکام نے بتایا کہ پانچ افراد پر ایک فیکٹری کو کم عمر نوجوان سپلائی کرنے کا الزام عائد کیا گیا بچوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والے اہلکاروں نے بھارت کی سب سے غریب ریاست بہار میں چند بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کیا۔

(جاری ہے)

پولیس نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے کم سے کم 200 دیگر بچوں کو بھارت کی شمالی ریاست بہار میں واپس بھیجا گیاپولیس کے ایک اہلکار ستیانارائنہ نے بتایا کہ آزاد کروائے جانے والے بچے جلد اور دیگر بیماریوں میں مبتلا تھے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے ان بچوں کو غیر انسانی حالات میں کام کرتے پایا۔انہوں نے کہاکہ ان بچوں کو حفظانِ صحت کے منافی ایسے کمروں میں رکھا جاتا تھا جس میں ہوا اور روشنی کا کوئی انتظام نہیں تھا اور ویڈیو کیمروں کی مدد سے ان کی نگرانی کی جاتی تھی انھوں نے بتایا کہ کام نہ کرنے والے بچوں کے ساتھ تشدد بھی کیا جاتا تھا۔

متعلقہ عنوان :