فیکٹری میں آگ لگی نہیں بلکہ بھتہ نہ ملنے پر باہر سے آتش گیر مادہ پھینکا گیا تھا،

سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے 30 ماہ بعد جے آئی ٹی کی رپورٹ میں دھماکہ خیز انکشاف

جمعہ 6 فروری 2015 23:31

فیکٹری میں آگ لگی نہیں بلکہ بھتہ نہ ملنے پر باہر سے آتش گیر مادہ پھینکا ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06فروری 2015ء) سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے 30 ماہ بعد جے آئی ٹی کی رپورٹ میں دھماکہ خیز انکشاف ہوا ہے کہ فیکٹری میں آگ لگی نہیں بلکہ بھتہ نہ ملنے پر باہر سے آتش گیر مادہ پھینکا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی بلدیہ ٹاؤن میں فیکٹری میں آگ لگنے کے سانحہ کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ سانحہ میں کے ایم سی کے ملازم رضوان قریشی کو گرفتار کیا گیا تھا جس نے اپنے بیان میں کہا کہ بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آگ بھتہ نہ دینے پر لگائی گئی تھی بھتہ کی عدم ادائیگی پر ملزم کے ساتھیوں نے آتش گیر مادہ پھینکا تھا ملزم رضوان قریشی کو 2013ء میں گرفتار کیا گیا تھا جو بعد میں رہا ہوگیا سندھ ہائی کورٹ نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ہے ملزم رضوان قریشی نے مزید انکشاف کیا کہ سابق وزیر نے تعلقات کی بناء پر فیکٹری مالکان کی ضمانت منسوخ کرائی تھی ملزم نے عام انتخابات میں تیس ہزار بوگس ووٹ ڈالنے کابھی اعتراف کیا ۔