مسجد اقصیٰ کو سنگین خطرات کا سامنا ہے ،بروقت تدارک نہ کیا گیا تو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، او آئی سی

ہفتہ 7 فروری 2015 13:06

مسجد اقصیٰ کو سنگین خطرات کا سامنا ہے ،بروقت تدارک نہ کیا گیا تو ناقابل ..

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07فروی 2015ء) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو یہودیوں کی جانب سے سنگین خطرات کا سامنا ہے ،اگر خطرات کا بروقت تدارک نہ کیا گیا تو قبلہ اول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق او آئی سی کے اعلی اختیاراتی وفد نے ناروے کی قیادت سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں کہا کہ مسجد اقصیٰ بدترین حالات کا سامنا کررہی ہے، ایسے حالات میں قبلہ اول کو یہودیوں کے حملوں سے بچانا عالم اسلام کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ او آئی سی کے وفد کا دورہ صرف ناروے تک محدود نہیں بلکہ وہ یورپ اور دنیا کے کئی دوسرے ممالک کی قیادت سے بھی ملاقاتوں کے ایک ہمہ گیر پروگرام کو آگے لیکر چل رہے ہیں جس کا مقصد مسئلہ فلسطین کیلئے عالمی برادری کی زیادہ سے زیادہ حمایت کا حصول ممکن بنانا ہے۔

(جاری ہے)

وفد نے ناروے کی حکومت کو فلسطین میں اسرائیلی فوج کے منظم ریاستی مظالم کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پون صدی کے عرصے سے اسرائیل کی حکومتوں نے فلسطینیوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ فلسطینیوں کی اب چوتھی نسل پروان چڑھ رہی ہے لیکن وہ مسلسل خوف اور محرومی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے نہ صرف فلسطینی علاقوں میں یہودی توسیع پسندی کا سلسلہ جاری ہے بلکہ فلسطینیوں کو ان کے گھر بار چھوڑنے پر اب بھی مجبور کیا جاتا ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں 6لاکھ سے زائد یہودی آباد کئے گئے ہیں، دیوار فاصل اور یہودی کالونیوں کی تعمیر کے نتیجے میں غرب اردن کا جغرافیائی نقشہ بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔وفد نے اپنے بیان میں عالم اسلام پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کو یہود ی پنجے سے آزاد کرانے کیلئے کوششیں تیز کریں۔

متعلقہ عنوان :