سندھ اسمبلی ، حکومت کے اقدامات کے باعث غریب ماہی گیروں کی آمدنی میں اضافہ ،حالات بہتر ہوئے ،جام خان شورو

پیر 9 فروری 2015 17:22

کراچی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09فروی 2015ء) سندھ کے وزیر ماہی گیری جام خان شورو نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کے اقدامات کی وجہ سے غریب ماہی گیروں کی آمدنی میں اضافہ ہوا اور ان کے حالات بہتر ہوئے ہیں ۔ وہ پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں متعدد ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دے رہے تھے ۔ جام خان شورو نے بتایا کہ فش فارم قائم کرنے کے لیے کسی قسم کے لائسنس کے حصول یاکوئی فیس جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے ۔

حکومت نے فشر فوک کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں تاکہ وہ اپنا گذر بسر کر سکیں ۔ ماہی گیری کے حقوق کے لیے کنٹریکٹ سسٹم ختم کردیا گیا ہے ۔ لائسنس سسٹم متعارف کرایا گیا ہے ۔ اب کوئی مڈل مین نہیں ہوتا ۔ لہذا ماہی گیروں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے ۔ کے پی فیڈر پر مستقل جال لگا دیا گیا ہے تاکہ جھیل سے مچھلیاں نہ جا سکیں ۔

(جاری ہے)

جھیل میں ہر سال ” فش سیڈ “ بھی ذخیرہ کر دیا جاتا ہے ۔

وزیر ماہی گیری نے بتایا کہ جون 2012ء میں 50 کروڑ 78 لاکھ روپے کی لاگت سے کراچی فش ہاربر کی بحالی اور تجدید کی اسکیم مکمل کی گئی ۔ 200 بڑی کشتیوں کی اپ گریڈیشن کے لیے حکومت سندھ نے 75 فیصد اور چھوٹی کشتیوں کی اپ گریڈیشن کے لیے حکومتسندھ نے 90 فیصد رقم فراہم کی ہے ۔ سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی ( اسٹیوٹا ) سے متعلق سوالوں کے جوابات وزیر اعلیٰ سندھ کی طرف سے ان کے کو آرڈی نیٹر شاہد تھہیم نے بتایا کہ موجودہ اداروں کو اپ گریڈ کرنے اور انہیں مضبوط بنانے پر توجہ دے رہی ہے تاہم وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر صوبے کے مختلف شہروں میں ووکیشنل سینٹرز اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز کے قیام پر غور کیا جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :