کراچی، تعلیمی اداروں میں ضابطہ اخلاق طے کرکے طلبہ کو یونین انتخابات کا حق دیا جائے، الطاف شکور

منگل 10 فروری 2015 17:29

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10فروی 2015ء) پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے کہا ہے کہ1958ء سے ملک میں آمریت اور جمہوریت کا میوزیکل چیئر گیم جاری ہے جس کی وجہ سے ملک نئی، بہادر، باصلاحیت اور دیانتدار قیادت سے محروم ہوگیا ہے ۔ گزشتہ شب اپنی رہائش گاہ پر پاسبان رہنماؤں انجینئر آفتاب الدین قریشی ، عبدالحاکم قائد ، شیخ محمد شکیل، محمدایوب و دیگر سے ملاقات کے موقع پر انہوں نے کہا کہ 31سالوں سے تعلیمی اداروں میں یونین انتخابات نہ کرانا قوم سے باصلاحیت اور بہادر لیڈر شپ چھیننے کی گہری سازش ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فوجی ا دوار میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مقصدعوام کو پارلیمانی سیاست سے دور رکھنا اور جمہوری دور میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کا مقصد نئی اور باصلاحیت لیڈر شپ کو پیدا ہونے سے پہلے ہی روکنا مقصود ہوتا ہے تاکہ موروثی سیاست کا سلسلہ جاری رہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ملک و قوم کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت صرف اور صرف بہادر اور ولولہ انگیز لیڈر شپ میں ہوتی ہے جسے طلبہ یونین اور صاف و شفاف بلدیاتی انتخابات کے ذریعے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

طلبہ یونینوں پر ضیاء الحق کے مارشل لاء دور سے اب تک پابندی عائد ہے جس نے ملک میں بہادر اور ولولہ انگیز لیڈرشپ کا فقدان پیدا کردیا ہے،یہ حق حاصل کرنے کیلئے آج کی طلبہ برادری کو متحد ہو کر آواز بلند کرنا ہوگی۔ الطاف شکور و دیگر پاسبان رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ تعلیمی اداروں میں ضابطہ اخلاق طے کرکے طلبہ کو یونین انتخابات کا حق دیا جائے تاکہ ملک کونئی، بہادر اور ولولہ انگیز لیڈرشپ میسر آسکے ۔

متعلقہ عنوان :