2008 میں ن لیگ کے برسراقتدار آتے ہی دہشتگردوں کے ہیڈکوارٹر پنجاب منتقل ہوئے‘ خرم نواز گنڈاپور

بدھ 11 فروری 2015 17:18

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11فروی 2015ء ) پاکستان عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ 2008 میں ن لیگ کے پنجاب میں برسراقتدار آتے ہی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے ہیڈ کوارٹر پنجاب منتقل ہو گئے تھے، اس حوالے سے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کی آبزرویشن 100فیصد درست ہے، کمیٹی آئی جی پنجاب کے ساتھ دہشت گردوں کے سب سے بڑے سہولت کار وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی غیر ملکی فنڈز لینے والے مدرسوں کے متعلق غلط معلومات فراہم کرنے پر طلب کرے۔

گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب دہشت گردی کے خاتمے اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے کاغذی اور جھوٹے بیانات جاری کررہے ہیں، عملاً آج بھی صوبائی حکومت کے ایماء پر پنجاب پولیس دہشتگردوں کو تحفظ فراہم کررہی ہے، شکارپور دہشت گردی کے سانحہ کے ماسٹر مائنڈ کا پنجاب میں ہونے کا انکشاف لرزہ خیز ضرور لیکن عجیب نہیں کیونکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دہشت گرد یہاں آج بھی دندناتے پھررہے ہیں، فوجی قیادت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف کی کابینہ کے وزراء اور مشیران خاص کے قبضہ گروپوں اور کالعدم تنظیموں سے روابط کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب کے سابق دو گورنر اس حوالے سے آن ریکارڈ قوم کو معلومات فراہم کر چکے ہیں۔ پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ حکومت اور دہشت گردوں کے درمیان رابطہ کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو یا فیصل آباد میں تحریک انصاف کے کارکن کی شہادت ہر جگہ رانا ثناء اللہ کا نام آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو تحفظ اور سرکاری پروٹوکول دینا شریف برادران کی مجبوری ہے کیونکہ وہ ہر سکینڈل اور ہر سانحہ کے منصوبہ ساز اور چشم دیدہ گواہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کا یہ موقف سچ ثابت ہو گیا کہ حکمران دہشت گردی کے خاتمہ کی جنگ کے نام پر ڈرامہ بازی کررہے ہیں اندر سے یہ دہشت گردوں کے ساتھی اور سہولت کار ہیں۔ ملک اسحاق کی مالی مدد اور اسکی ضمانت کروانے میں وزیراعلیٰ پنجاب نے ذاتی دلچسپی لی۔

متعلقہ عنوان :