آسٹریلوی پولیس نے داعش کی سازش ناکام بنا دی ،حملے کی منصوبہ بندی کرنیوالے دو مشتبہ افراد سڈنی سے گرفتار

بدھ 11 فروری 2015 22:37

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11فروری 2015ء) آسٹریلیا کی انسداد دہشت گردی پولیس نے داعش سے وابستہ دو افراد کے ممکنہ حملے کی سازش کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے اور ان دونوں مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ ان دونوں افراد کی عمریں چوبیس اور پچیس سال ہیں اور انھیں سڈنی کے مغرب میں واقع نواحی علاقے میں ایک مکان سے چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔

ان پر دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔نیو ساوٴتھ ویلز پولیس کی ڈپٹی کمشنر کیتھرین برن نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ''ان کے مکان سے چھاپہ مار کارروائی کے دوران متعدد اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔ان میں ایک چاقو،گھر میں تیار کردہ دہشت گرد تنظیم داعش کا پرچم اور ایک ویڈیو بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

اس ویڈیو میں ایک شخص کسی حملے کی بات کررہا تھا''۔

مس برن کا کہنا تھا کہ ''پولیس اس سے پہلے ان دونوں افراد کے بارے میں کچھ نہیں جانتی تھی۔یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ہم ایک خطرے کے ساتھ رہ رہے ہیں اور ہمیں اس خطرے سے نمٹنا ہوگا''۔واضح رہے کہ دسمبر کے اوائل میں ایک ایرانی نڑاد مسلح شخص ہارون مونس نے سڈنی کے وسط میں واقع لنڈ چاکلیٹ کیفے میں گھس کر وہاں موجود لوگوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔آسٹریلوی پولیس نے سترہ گھنٹے کے بعد یرغمال بنائے گئے افراد کو بازیاب کرالیا تھا اور پولیس کی اس کارروائی میں ایرانی نڑاد مسلح حملہ آور سمیت تین افراد مارے گئے تھے۔

آسٹریلیا میں گذشتہ سال ستمبر سے سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔آسٹریلوی حکام کا خیال ہے کہ اس وقت ان کے ساٹھ ستر شہری عراق اور شام میں داعش کی صفوں میں شامل ہو کر لڑ رہے ہیں اور ادھر آسٹریلیا میں ان کے کم سے کم ایک سو ہمددر موجود ہیں۔آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے گذشتہ سال داعش کے خلاف جنگ میں امداد دینے اور طیارے بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ان کی حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سخت قوانین متعارف کرائے ہیں جن کے تحت پولیس فورس کو مزید اختیارات سونپے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :