ویلنٹائن ڈے منانا حرام‘ کبیرہ گناہ اور غیرم مسلم قوم کی مشابہت اختیار کرنا ہے‘ مرکزی جمعیت اہلحدیث پنجاب کے 10 رکنی علماء بورڈ کا فتویٰ

جمعرات 12 فروری 2015 17:46

ویلنٹائن ڈے منانا حرام‘ کبیرہ گناہ اور غیرم مسلم قوم کی مشابہت اختیار ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروی 2015ء) ویلنٹائن ڈے ”باب گناہ“ ہے یہ تہوار اسلامی غیرت کے منافی اور مسلم معاشرے پر یہود ونصاریٰ کا ثقافتی ڈرون حملہ ہے، ایسے بیہودہ اور اخلاق سوز تہوار کی اسلام میں قطعاً گنجائش نہیں، اس کا منانا حرام‘ کبیرہ گناہ اور غیر مسلم قوم کی مشابہت اختیار کرنا ہے جو قرآن وحدیث کے فرمودات ”رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرتا ہے وہ انہیں میں سے ہوتا ہے۔

“ اسی طرح سورة النور پارہ نمبر 18 کے مطابق ”بے شک جو لوگ چاہتے ہیں کہ اہل ایمان میں بے حیائی پھیل جائے ان کے لیے دنیا وآخرت میں درد ناک عذاب ہے۔“ یعنی وہ تمام ذرائع اور وسائل جس سے فحاشی وعریانی اور بے حیائی کی اشاعت‘ بے راہروی اور اخلاق باختگی کے دروازے کھلیں ممنوع‘ حرام ہیں۔

(جاری ہے)

ویلنٹائن ڈے کے نام پر جس محبت کا مغربی ومشرقی تصور اس وقت معاشرے میں فروغ پا رہا ہے اسلام قطعا اس کی اجازت نہیں دیتا۔

ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت اہلحدیث پنجاب کے 10 رکنی علماء بورڈ پروفیسر حافظ عبدالستار حامد‘ مولانا میاں محمود عباس‘ مولانا مفتی مبشر احمد مدنی‘ مفتی حافظ کفایت اللہ شاکر‘ شیخ الحدیث محمد سعید کلیروی‘ حافظ عبدالرزاق فاضل مدینہ یونیورسٹی ودیگر نے ”ویلنٹائن ڈے کی شرعی حیثیت اور اس کی تباہ کاریاں“ کے حوالے سے اپنے فتاویٰ میں کیا۔

اپنے فتویٰ میں انہوں نے کہا کہ حیا‘ عفت وعصمت اور پاکدامنی مسلم معاشرے کی پہچان اور اہل اسلام کا طرہٴ امتیاز ہیں۔ جبکہ ویلنٹائن ڈے یوم بے حیائی اور محبت کے مصنوعی‘ غیر اخلاقی اور بناوٹی اظہار کا نام ہے۔ یہ تہوار خاندانی نظام کی تباہی اور جنسی بے راہ روی کا موجب ہے۔ ویلنٹائن ڈے پر محبت کے اظہار کے جو طریقے اپنائے جاتے ہیں وہ معاشرے میں بے حیائی اور فتنہ فساد کا سبب بنتے ہیں۔

یورپ حیا سے عاری ان تہواروں کے نتائج بھگت رہا ہے اور ان تہواروں سے اپنی جان چھڑانے کے درپے ہے۔ جبکہ مقام افسوس اور لمحہ فکریہ ہے کہ مسلم نسل نو اپنی سنہری اسلامی تہذیب وثقافت کو نظر انداز کر کے ”حیا سوز کلچر“ کی دلدل میں پھنستی چلی جا رہی ہے۔ پروفیسر حافظ عبدالستار حامد‘ مولانا مفتی مبشر احمد مدنی نے اپنے فتاویٰ میں یہ بھی کہا کہ اسلام اور ہماری دینی اقدار کو کو مٹانا اہل کفار کا منشور ہے۔

ویلنٹائن ڈے‘ ہیپی نیوایئر اور بسنت جیسے ایمان وجان لیوا اور اخلاق سوز تہوار سلوپوائزن کی طرح ہماری اسلامی‘ اخلاقی اور خاندانی قدروں کو موت کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے بسنت پر پابندی کے اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ویلنٹائن ڈے منانے پر بھی پابندی لگائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویلنٹائن ڈے معاشرے میں بے حیائی کو فروغ دینے اور مسلم نوجوانان کو بے راہ روی کی طرف دھکیلنے والا ”غیر شرعی“ تہوار ہے۔

میڈیا اس کو مقدس شے کے طور پر پیش نہ کرے۔ علماء کرام‘ اساتذہ‘ والدین اور معاشرے کا ہر فرد فحاشی وعریانی کے اس بڑھتے ہوئے سیلاب کے آگے بند باندھنے کے لیے کمربستہ ہو جائے اور نوجوان نسل بھی اپنی قیمتی متاع اور دولت کو فضول‘ غیر اسلامی رسوم پر نہ لٹائیں بلکہ کسی مجبور اور ضرورت مند کی حاجت کو پورا کر کے اپنی محبت کا حقیقی اظہار دل وروح کو سکون دینے والی لذت اور خوشی حاصل کر کے اپنے اللہ کو راضی کریں ورنہ تباہی وبربادی اور عذاب الٰہی ہمارا مقدر بنے گا۔

متعلقہ عنوان :