پیپلز پارٹی اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی پر یقین رکھتی ہے اگر صوبے مضبوط ہونگے تو وفاق مضبوط ہو گا‘منظوراحمد وٹو،

آصف علی زرداری نے رضاکارانہ طور پر پارلیمنٹ کو اختیارات دئیے تا کہ ملک میں جمہوری ادارے مضبوط ہوں، حکومت اپنے کئے گئے وعدے کے مطابق چاول کے کاشتکاروں کو معاوضہ دے تا کہ انکے نقصانات کا ازالہ ہو سکے‘شیخوپورہ بار ایسوسی ایشن سے خطاب

جمعرات 12 فروری 2015 21:23

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروری 2015ء ) پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پاس ناقابل تردید اطلاعات تھیں کہ جمہوریت کی بساط لیپٹ دی جائیگی اس لیے پارٹی نے دھرنے کی سیاست کی حمایت نہیں کی،پیپلز پارٹی کو جمہوریت کو بچانے کا کریڈٹ دینا چاہیے،انہوں نے اعادہ کیا کہ اگر جمہوریت کو پھر خطرہ ہوا تو پیپلز پارٹی اس کو بچانے میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گی،اب جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے اس لیے پیپلز پارٹی اب ہر اس حکومتی اقدام کی بھرپور مخالفت کرے گی جو کہ عوام الناس کے مفاد اور فلاح و بہبود کے خلاف ہو گا، اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پٹرولیم کی اشیاء پر حکومت کا یکطرفی جی ایس ٹی نافذ کرنے کے فیصلے کے خلاف اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے جو کہ پارٹی کی پالیسی کی تبدیلی کی واضح مثال ہے، پیپلز پارٹی کے قائدین اور کارکنوں نے جمہوریت کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں اس لیے وہ جمہوریت کو شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی انمول میراث سمجھتے ہوئے اسکی ہر قیمت پر حفاظت بھی کریں گے اور اسکے فروغ کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے شیخوپورہ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ پارٹی کارکنوں اور قیادت کے نزدیک جمہوریت پر ان کا یقین ایمان کی حد تک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک اینٹی اسٹیبلشمنٹ پارٹی ہے اور یہ ہمیشہ عوام کے ووٹوں سے اقتدار میں آئی ہے جبکہ دوسری اکثر جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی پیدا کی ہوئی ہیں اور اکثر انہی بیساکھیوں کے سہارے حکومت میں آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی پر یقین رکھتی ہے۔ پارٹی نے اٹھارویں ترامیم متفقہ طور پر پاس کیں جس سے صوبوں کو صوبائی خود مختاری ملی اور صوبے مضبوط ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صوبے مضبوط ہونگے تو وفاق مضبوط ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اختیارات کے ارتکاز سے وفاق کمزور ہوا اور ہماری ملک کی تاریخ اسکی گواہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ساتواں نیشنل فنانس ایوارڈ دیا جسکے تحت صوبوں کے مالی وسائل میں بے پناہ اضافہ ہوا اور انکو مالی خودمختاری حاصل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے رضاکارانہ طور پر پارلیمنٹ کو اختیارات دئیے تا کہ ملک میں جمہوری ادارے مضبوط ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اب پارلیمنٹ سروسز چیف ججوں اور دوسری اعلیٰ آئینی عہدوں کی تقرری کرتی ہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کی کسان دشمن پالیسی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھی پی ایم ایل (این) کی حکومت آتی ہے تو کسانوں کا معاشی قتل عام شروع ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چاول، گنے اور آلو کے کاشکار تباہ ہال ہیں کیونکہ انکی زرعی اجناس مارکیٹ میں انکو پیدا کرنیوالے اخراجات سے بھی کم ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے کئے گئے وعدے کے مطابق چاول کے کاشتکاروں کو معاوضہ دے تا کہ انکے نقصانات کو ازالہ ہو سکے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے کوئی کسان مرینڈلی اقدامات نہ کئے تو پیپلز پارٹی کسان تنظیموں کے ساتھ ملکر حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے شامل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسکے برعکس پیپلز پارٹی کی حکومت نے ہمیشہ کسان دوست پالیسیاں نافذ کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2008 میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے گندم کی سپورٹ پرائس 625 روپے فی چالیس کلو گرام سے بڑھا کر 950 روپے کر دی جس سے اسی سال پاکستان گندم درآمد کرنے والے ملک کی بجائے گندم برآمد کرنے والا ملک بن گیا۔ میاں منظور احمد وٹو نے پنجاب حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی کو ناقص قرار دیتے ہوئے کہا جس نے میٹروبس پر صوبے کے 70 ارب روپے خرچ کر دئیے اور یہ منصوبہ مستقل قومی خزانے پر بوجھ ہے۔

اسکے علاوہ صوبے کے دوسرے علاقوں کے رہنے والے لوگوں کے لیے مایوسی کا باعث ہے کیونکہ اس سے انکے اپنے علاقوں کی ترقیاتی فنڈز سے محروم کیا گیا۔ میاں منظور احمد وٹو نے مطالبہ کیا کہ صوبے میں پراونش فنانس کمیشن ایوارڈ فورًا بنایا جائے جو کہ تمام اضلاع کے درمیان منصفانہ بنیادوں پر مالیاتی وسائل کی تقسیم کرنے کا ذمہ دار ہو۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وسائل کی بندر بانٹ ختم ہونی چاہیے۔

اپنے 30 ضلعوں کے مجوزہ تنظیمی اور کارکنوں سے ملنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کو یونین کونسل کی سطح تک تنظیم کو مکمل ہر قیمت پر کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اور وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مشن کو مکمل کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ آخر میں میاں منظور احمد وٹو نے بار کے صدر، خالد رشید ملک کو چیک کے علاوہ اپنی دو کتابیں بار کی لائبریری کے لیے دیں۔ اس موقع پر چوہدری منظور، سہیل ملک، راجہ عامر، عابد صدیقی، رانا گل ناصر ، ملک مشتاق اعوان کے علاوہ مقامی قیادت بھی موجود تھی۔