دین اسلام اور سیرت نبی پر عمل پیراہوکر ہم دنیااور آخرت میں نجات پاسکتے ہیں‘ حضور محسن انسانیت ہیں جن کے بغیردنیا ادھوری ہے‘ مسلمانوں پر اس وقت جو آزمائشیں ہیں وہ سب کی سب دین اسلام اور سنت نبوی سے دوری کی وجہ سے ہے

آزادکشمیرکے وزیرہائیرایجوکیشن محمدمطلوب انقلابی کا سیرت نبی کانفرنس سے خطاب

جمعہ 13 فروری 2015 14:26

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروی 2015ء)آزادکشمیرکے وزیرہائیرایجوکیشن محمدمطلوب انقلابی نے کہاہے کہ دین اسلام اور سیرت نبی پر عمل پیراہوکر ہم دنیااور آخرت میں نجات پاسکتے ہیں۔ حضرت محمدمصطفیٰ محسن انسانیت ہیں جن کے بغیردنیااور جہاں ادھوراہے۔ مسلمانوں پر اس وقت جو آزمائشیں ہیں وہ سب کی سب دین اسلام اور سنت نبوی سے دوری کی وجہ سے ہے۔

اساتذہ نئی نسل کی تعلیم وتربیت اسلامی تعلیمات اور اقدار کے مطابق یقینی بنائیں تاکہ ان کی دنیااور آخرت سنورسکے۔پیپلزپارٹی کی موجودہ حکومت پرائمری سے لے کر یونیورسٹی تک اسلامی تعلیمات کو لازمی قراردے رہی ہے ہم طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کرکے پوری ریاست میں ایک ہی نصاب رائج کررہے ہیں۔ اسلامی تعلیمات پر عمل پیراہوکر ہی عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کیاجاسکتاہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانھوں نے گورنمنٹ گرلز غازی الہی بخش ڈگری کالج میں منعقدہ سیرت نبی کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے آزادکشمیرکے سیکرٹری ہائیرایجوکیشن محمود احمدخان ، پرنسپل محترمہ پروفیسر نرجس افتخارکاظمی کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیاجبکہ کالج کی طالبات نے سیرت نبی کے حوالے سے مقالہ جات ، نعت اور دیگرپروگرام پیش کیے۔

اس موقع پر ڈویژنل ڈائریکٹرکالجز محترمہ انجم افشاں نقوی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالجز پروفیسر فاروق طاہر کے علاوہ کالج کے اساتذہ اور طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیرہائیرایجوکیشن محمدمطلوب انقلابی نے کہاکہ نبی آخرت حضرت محمد کی زندگی ہمارے لیے عملی نمونہ ہے جس پر عمل پیراہوکر ہم دنیااور آخرت میں حقیقی معنوں میں نجات پاسکتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ مخلوق خداکی خدمت عین عبادت ہے آج ہم پر جہاں جہاں ذمہ داریاں اور عہدے اور مرتبے ہیں وہاں ہمیں انصاف کے تقاضوں کو پوراکرناچاہیے۔ انصاف اور خدمت خلق کے بغیر معاشرے قائم نہیں رہ سکتے۔ انھوں نے کہاکہ اسلامی تعلیمات میں بیٹیوں اور بہنوں کی تعلیم وتربیت کی بڑی تلقین کی گئی ہے۔ انھوں نے کالج اساتذہ سے کہاکہ وہ طالبات کی کردارسازی میں اسلامی تعلیمات کوملحوظ خاطررکھیں تاکہ وہ مستقبل میں ایک ایسے معاشرے کو قائم رکھ سکیں جو دین اسلام اورسنت نبوی کے عین مطابق ہو۔

اسی میں ہی ہماری فلاح ہے۔ انھوں نے کہاکہ طالبات کی اخلاقی اقدار بھی سنت نبوی کے عین مطابق ہونی چاہیے اس وقت معاشرے میں بگاڑ کی سب سے بڑی وجہ اسلامی تعلیمات سے دوری ہے ۔ انھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نئی نسل میں اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لیے پرائمری سے یونیورسٹی تک اسلامی تعلیمات کو لازمی حصہ قراردے رہی ہے جبکہ اعلیٰ تعلیم کے لیے موجودہ حکومت نے تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ نئے کالج اوریونیورسٹیاں بنائیں۔

اس طرح آزادکشمیر میں تین میڈیکل کالج بھی موجودہ حکومت نے بنا کر ریاست کے غریب لوگوں کے بچوں کو مفت میڈیکل کی تعلیم دلوائی۔انھوں نے کہا کہ ہم تعلیمی اداروں کو ووٹ کے حصول کا ذریعہ نہیں بنارہے بلکہ ہم عملی طورپرخدمت خلق کرناچاہتے ہیں اور آئندہ محکمہ تعلیم کو ایسی سمت دیناچاہتے ہیں جس سے آنے والے حکومتیں ہماری تعلیمی پالیسی پر عمل پیراہوسکیں۔

انھوں نے گرلز کالج کی سائنس لیبارٹری کے لیے ایک لاکھ روپے جبکہ طالبات کے لیے دس ہزارروپے دینے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر انھوں نے سیرت طیبہ میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات میں انعامات تقسیم کیے۔ تقریب کے آخرمیں کالج کی پرنسپل محترمہ پروفیسر نرجس افتخار کاظمی نے سانحہ پشاور کے شہداء اور نئی نسل میں تعلیم کے فروغ اور قرآن وسنت پرعمل پیراہونے کے لیے دعاکروائی۔