سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دھانی کااجلاس، سی ڈی اے اور سوئی گیس کے عدم تعاون کی وجہ سے شہریوں کو سوئی گیس فراہمی میں تاخیر پر افسران کی سرزنش

ٹال مٹول کی وجہ سے سوئی گیس فراہمی میں ناکامی افسران کی نالائقی ہے ،ہر اجلاس میں ایک نئی کہانی کر کے وقت ضائع کیا جاتا ہے،چیئرمین کمیٹی پندرہ دنوں کے اندر قابضین سے زمین چھڑا لی جائیگی، ڈائریکٹر سی ڈی اے ڈیمانڈ نوٹس کی ادائیگی کے بعد 2دنوں میں گیس لائن بچھا دی جائیگی، جی ایم گیس چوہدری اعجازکی یقین دہانی

جمعہ 13 فروری 2015 17:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروی 2015ء) سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دھانیوں کے چیئر مین سینیٹر سعید غنی نے محکمہ سی ڈی اے اور سوئی گیس دونوں کے عدم تعاون کی وجہ سے سیکٹر I-16اسلام آباد میں رہائشیوں کو سوئی گیس فراہمی میں تاخیر پر افسران کی شدید سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ محکموں کے ٹال مٹول کی وجہ سے سوئی گیس فراہمی میں ناکامی افسران کی نالائقی ہے کمیٹی کے ہر اجلاس میں ایک نئی کہانی کر کے وقت ضائع کیا جاتا ہے ۔

چیئر مین کمیٹی سینیٹر سعید غنی نے واضح ہدایت دی کہ سی ڈی اے ناجائز قابضین سے سرکاری زمین واگزار کر اکر سوئی گیس فراہمی کیلئے محکمہ کو ڈیمانڈ نوٹس کی رقم ادا کرے اور محکمہ سوئی گیس بھی ٹال مٹول کے بحانوں کی بجائے سیکٹر I-16میں گیس فراہمی کو یقینی بنائے ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے اجلاس میں سوئی گیس کے جنرل منیجر اور سی ڈی اے کے ڈائریکٹر ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالتے رہے ۔

سی ڈی اے کا موقف تھا کہ سوئی گیس والوں نے ڈیمانڈ نوٹس نہیں بھیجا اور سوئی گیس کے افسران کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کو با ر بار یقین دہانی کرائی گئی جس پر چیئر مین کمیٹی سینیٹر سعید غنی نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت دی کہ ایک ماہ کے اندر اندر سیکٹر مین گیس فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔ ڈائریکٹر سی ڈی اے حمزہ شفقات نے یقین دہانی کرائی پندرہ دنوں کے اندر قابضین سے زمین چھڑا لی جائیگی ۔

جی ایم گیس چوہدری اعجاز نے یقین دلایا کہ ڈیمانڈ نوٹس کی ادائیگی کے بعد 2دنوں میں گیس لائن بچھا دی جائیگی ۔ ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آئی سی ٹی مشتاق نے ڈسٹرکٹ ہسپتال ترلائی کے بارے میں آگاہ کیا کہ سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے ساتھ تین اجلاسوں میں سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے اعتراضات دور کر دیے گئے ہیں اور سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ ہسپتال کیلئے 2ملین ڈالر دینے پر رضا مند ہو گیا ہے ۔

وزیر مملکت سائرہ افضل تارڈ نے کہا کہ پمز اور پولی کلینک ہسپتالوں میں مریضو کا شدید دباو ہے ۔ہسپتالوں میں مریضوں کی سہولیات میں اضافہ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اسلام آباد اور گردو نواح میں نئے ہسپتال بنانے چاہیں اور یقین دلایا کہ ارجنٹینا پارک کو پولی کلینک ہسپتال میں شامل کرنے کیلئے کابینہ کے اگلے اجلاس میں فیصلہ کیا جائیگا۔

کمیٹی کے اجلاس میں جی ایم آئیسکو خالد نزیر نے انکشاف کیا کہ سیکٹر i-16سے واپڈا کے 6 مزید ٹرانسفارمر اور 4سیس ایچ ڈی کنڈکٹر چوری ہو گئے ہیں اور کمیٹی سے درخواست کی کہ سیکٹر کے اندرونی اور بیرونی راستوں کو ٹرکوں کیلئے بند کرنے کی ہدایت دی جائے ۔ چیئر مین کمیٹی سینیٹر سعید غنی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے ہر اجلاس میں ٹرانسفارمر چوری سے آگاہ کیا جاتا ہے جو آئیسکو کی نااہلی ہے اور کیا محکمہ کی ملی بھگت سے ٹرانسفارمر چوری ہو رہے ہیں ان کا سد باب کیوں نہیں ہو رہا۔

اے آئی جی سلطان احمد تیموری نے کہا کہ سیکٹر I-16کی پولیس چوکی کو تھانے کا درجہ دے کر 56ملازم اور ایس ایچ او تعینات کر دیا گیا ہے ۔ تھانے کی عمارت کا ٹینڈر ابھی تک جاری نہیں ہوا ۔ ممبر انجنئرنگ سی ڈی اے شاہد سہیل نے آگاہ کیا کہ تھانے کی عمارت کا ٹینڈر مارچ میں جاری کر دیا جائیگا۔ سیکٹر میں پانی سپلائی کیلئے 90فیصد کام مکمل ہو چکا ہے ۔کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز طاہر حسین مشہدی ، باز محمد خان ، حافظ حمد اللہ ، ہدایت اللہ ، الماس پروین ، امرجیت کے علاوہ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڈ کے علاوہ ای ڈی پمز ڈاکڑ الطاف نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :